• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جسٹس اعجاز کے گھر فائرنگ کی مذمت

سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جسٹس اعجاز کے گھر فائرنگ کی مذمت

سیاسی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے جسٹس اعجاز الاحسن  کے گھر پر فائرنگ کی مذمت کی گئی ہے۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جمہوریت میں ججوں کودھمکانے کیلئے سیسلین مافیا جیسے حربوں کی گنجائش نہیں، ہم پوری قوت سےعدلیہ اور قانون کی حکمرانی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کی آزادانہ تحقیقات کی جائے، پیپلز پارٹی ججز کی حفاظت اوران کی تعظیم کیلئےکھڑی رہے گی۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ فائرنگ کے واقعے کی اعلیٰ عدالتی تحقیقات کرائی جائے، ملزمان کو گرفتار کرکےبے نقاب کیا جائے۔

ق لیگ کے چوہدری برادران نے فائرنگ کے واقعے کی جوڈیشنل انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ معزز جج کے گھر پر فائرنگ سے عوام میں تشویش پائی جارہی ہے، واقعے کے ملزمان کو گرفتار کرکے بے نقاب کیا جائے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار کہتے ہیں کہ فائرنگ کے واقعے کی مکمل تحقیقات اورملزمان کےخلاف کارروائی کی جائے۔

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ جسٹس اعجازالاحسن کےگھرپرفائرنگ کرنے والے مجرموں کو جلد از جلد گرفتار کرکے سزا دی جائے۔

تازہ ترین