• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی حکومت نے نامزد جج کی سپریم کورٹ میں تقرری سے انکار کردیا

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں عدلیہ بحران عروج پر پہنچ گیا ہے، حکومت نے سپریم کورٹ کے نامزد جج کو سپریم کورٹ میں تقرر کی اجازت دینے سے انکار کردیا، اسی طرح جسٹس کے ایم جوزف کی تقرری کو مودی حکومت نے ویٹو کرکے عدالتی اور سیاسی بھونچال کھڑا کردیا ہے، اترکھنڈ ہائی کورٹ کے جسٹس جوزف کو ججوں کے پینل نے سپریم کورٹ کیلئے منتخب کیا تھا لیکن ایک طویل بحث کے بعد وزارت قانون نے چیف جسٹس دیپک مشرا کو خط ذریعے مطلع کیا ہے کہ اسی موقع پر جسٹس کے ایم جوزف کی ترقی نہیں ہوگی، وزارت قانون نے کہا کہ آل انڈیا ہائی کورٹ کی سینئرٹی لسٹ میں کے ایم جوزف کا نمبر 42واں ہے اور ان سے زیادہ سینئر لوگ ہائیکورٹ میں کام کر رہے ہیں، کانگریس نے اسی صورتحال پر بی جے پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ یہ حکومت ججوں کی رائے کے برعکس اپنی مرضی کے جج مقرر کرنا چاہتی ہے، سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن نے جسٹس جوزف کے تقرر نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی نامناسب بات ہے، کانگریس کا کہنا ہے کہ سینئرٹی لسٹ ایک بہانہ ہے اس سے پہلے عام ججوں کو بھی سپریم کورٹ میں لایا جاچکا ہے۔
تازہ ترین