• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اکیسویں صدی کو تعمیراتی ڈیزائن کے حوالے سے جادوئی صدی کہا جائے تو بیجا نہ ہوگا کیونکہ ٹیکنالوجی نے آرکیٹیکچرل ڈیزائن کو نئے افق پر پہنچا دیا ہے۔ اس ضمن میں تعمیراتی ڈیزائن کے حوالے سے ان عمارات کا تذکرہ پیشِ خدمت ہے جنہوں نے اپنے منفرد ڈیزائن اور خوبصورتی سے دنیا کے مایہ ناز ماہرینِ تعمیرات کو بھی توصیف و ستائش پر مجبور کردیا ہے۔

سینڈائی میڈیا تھیک

سینڈائی میڈیاتھیک(Sendai Mediatheque) جاپان کےمیاگی پر ی فیکچر کے دارالحکومت سینڈائی میں واقع ایک لائبریری ہے، جس کا ڈیزائن ٹویو آئٹو نے 1995ء میں بنایا تھا اور اس کی تعمیر2001ء میں مکمل ہوئی۔ اس میں آرٹ گیلری، لائبریری اور میڈیا سینٹر موجود ہے۔ آڈیو ویڈیو بکس سے آراستہ یہ لائبریری نہ صرف جاپانیوں کے فنی ذوق کی علامت ہے بلکہ علم سے محبت اور انسیت کا جیتا جاگتا ثبوت بھی ہے۔ اس کے تعمیراتی حسن کو دیکھ کر کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کے ماہرِ تعمیرات ڈونالڈ چون نے کہا کہ گزشتہ صدی کے تعمیراتی ڈیزائن کو ایک نئے فطری تعمیراتی امتزاج میں ڈھال کر جدت، ساخت اور نفاست میں بدلنےکی اگر کوئی بہترین مثال قرار دی جاسکتی ہے تو بلاشبہ وہ سینڈائی میڈیا تھیک ہے۔ اس میںہمیں خاموشی کے ساتھ ماضی سے وابستہ وہ اساطیری معمار سازی دکھائی دیتی ہے، جو آج بھی ہمیں سہانے ماضی کی طرف لے جاتی ہے۔ نفاست اور روشنی پر مبنی اس لائبریری کا علم دوست ماحول، عمارت کے حسن کو چا رچاند لگا دیتا ہے۔

پھائنو سائنس سینٹر

وولفس برگ، جرمنی میں واقع یہ جدید تعمیراتی ڈیزائن ان عظیم تعمیرات کی ماہر کی، جنہوں نے تعمیرات کو اکیسویں صدی کا لبادہ دیا اور جن کے نام اور کام سے پاکستانی کم ہی واقف ہیں۔جی ہاں! بات ہورہی ہے عراق کے شہر بغداد میں جنم لینے والی عظیم معمارہ زاہا حدید کی ،جن کی کمپنی زاہا حدید آرکیٹیکس نے اس کا ڈیزائن2005 ءمیں مکمل کیا۔ 

وہ آج ہم میں موجود نہیں لیکن ان کی فنی عظمت آج بھی ان کے شاگردوں کو ان کے ہولوگرافک کام پر رطب اللّسان ہونے پر مجبور کرتی ہے۔ یو این اسٹوڈیو کے بانی بین وین برکیل کہتےہیں کہ’’میں نے اکیسویں صدی کے بہترین طرزِ تعمیر میں اس عمارت کا انتخاب زاہا حدید کی یاد میں بھی کیا ہے۔ 

جب میں1980ء کی دہائی میں لندن میں AA )آرکیٹیکچرل ایسوسی ایشن اسکول آف آرکیٹیکچر) کا طالب علم تھا، تب زاہا ہمیشہ مجھے مشورہ دیا کرتی تھیں کہ یہ دیکھو کہ انجینئرز کیا کررہے ہیں نہ کہ معماروں کو۔ اس کے بعدمیں نے ایک سال ان کے ساتھ ایک یونٹ پر کام کرتے ہوئے وہی کیا، جو انہوں نے کہا تھا۔ ان کا بنایا ہوا پھائنو سائنس سینٹر اس نقطۂ نظر کی ایک بہترین مثال ہے۔ خاص طور پر خلا پر مبنی ستون، جو اس سے پہلےمیں نے کسی کے کام میں نہیں دیکھے تھے۔‘‘

چرچ ایٹ فرمنی

فرانس کے شہر فرمنی میں واقع یہ گرجا گھر اپنی روایتی تعمیرات سے انتہائی مختلف منظر پیش کرتے ہوئے اکیسویں صدی کی انفرادیت کو واضح کرتا ہے اور اس کا اندرونی ڈیزائن معمار سازی میں جدت کی منفرد مثال ہے۔ 

یہ چرچ تعمیراتی فرم لی کوربوسیئر کی جدت طرازی کا شاہکار ہے، جس میں عبادت گاہ کے ساتھ ہی اولمپک اسٹیڈیم،یوتھ کلب، ثقافتی مرکزاور معیاری رہائشی کمپلیکس بھی تعمیر کیے گئے ہیں۔ بیورو اسپیکٹیکیولر فرم (Bureau Spectacular Firm)کے بانی جمنیز لائی نے بھی اس کا انتخاب اسی انفرادیت کے باعث کیا جو2006ء میں پایۂ تکمیل کو پہنچا۔

تما آرٹ یونیورسٹی لائبریری

جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں واقع یہ اکیڈمک لائبریری تما آرٹ یونیورسٹی کا حصہ ہے، جس کا خیرہ کن تعمیراتی ڈیزائن ٹویو آئٹو اینڈ ایسوسی ایٹس کی کاوش ہے۔ 

یہ عمارت2007ء میں مکمل ہوئی، جس کی توصیف و انتخاب کرتےہوئےNADAAA کے پرنسپل نادر تہرانی کہتے ہیں کہ آرکیٹیکلچرل اسٹرکچر کی یہ عظیم شرحِ نو ہے،جس میں سائٹ، پروگرام ،مٹیریل اور ڈرائنگ کو اس انداز سے ایجاد کیا گیا ہے کہ وہ لافانیت کا عکس بن گئی ہے۔یہ خوبصورت اسٹرکچر بلاشبہ ہماری اکیسویں صدی کی تعمیرات میں جداگانہ حیثیت کا حامل ہے۔

سیٹل پبلک لائبریری

امریکا کے دارالحکومت واشنگٹن کے معروف شہر سیٹل میں اسٹیل سے بنا تکونی طرز کا ابھرواں فنِ تعمیر کا شاہکارکنسٹرکشن فرم او ایم اے نے بنایا ہے، جس کا نعرہ مستقبل کی عمارت ہے۔ 

یہ26عوامی کتب خانوں میں سے ایک مرکزی لائبریری ہے، جہاں علم پرور خواتین و حضرات کے لیے آڈیو ویڈیو بکس سمیت کاغذی کتب کا وسیع ذخیرہ موجود ہے جس کی تعداد2.3ملین ہے۔ففتھ ایونیو میں واقع یہ مرکزی لائبریری اکیسویں صدی کا منفرد ماڈل شمار کی جاتی ہے۔2004ء میں اس کی تعمیر مکمل ہوئی۔ شہری تعمیراتی کمپنی پی اے یو کے بانی وشان چکر ورتی تنقیدی رجائیت کے ساتھ نئے ملینیم میں جمہوری شہری آبادی کے جذبات کو مجروح کیے بغیر کہتے ہیں کہ ٹیکنالوجی سے آراستہ مٹیریل پر مبنی اس بیت الحکمت کے تعمیراتی حسن نے رتی برابر گنجائش نہ چھوڑی کہ یہ کہا جائے کہ اس تنگ جگہ پر یہ اسٹرکچر کیوں تعمیرکیا گیابلکہ اس کی تعمیر سے علاقے کی رونق بڑھ گئی ہے اور شہر کے عین قلب میں واقع کتب خانے سے علم کے پیاسوں کو موقع مل گیا کہ وہ اپنے گھر کے دروازے کے پاس اس عظیم لائبریری سے مستفید ہوسکیں۔

ایکوا ٹاورز

امریکی ریاست ایلی نوئسس کے شکاگو میٹرو پولیٹن علاقے میں واقع 82منزلہ ان فلک بوس ٹاورز کواسٹوڈیو گینگ آرکیٹیکٹس نے2010ء میں مکمل کیا،جسے لہردار ڈیزائن نے اکیسویں صدی کا منظر دیا۔ 

اسے تعمیراتی استحکام کے اصولوں پر بنایا گیا ہے۔معروف امریکی آرکیٹیک سوسنا ٹورے کا کہناہے کہ اس میں اسکائی اسکریپر ڈیزائن کی تعمیراتی منطق کو وسعت دیتے ہوئےایک نئی عظیم تعمیراتی یادگار بنائی گئی ہے۔

وی آئی اے ویسٹ57

ڈنمارک کی آرکیٹیکچر فرم بجارکے انگلیز گروپ کی رہائشی عمارت وی آئی ویسٹ 57کا ڈیزائن نیو یارک کی مصروف شاہراہ پر دیکھنے والوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے پر مجبور کردیتا ہے کہ وہ اس کے حسن میں کھوجائیں۔ 

اپنی اسی انفرادیت کے باعث بانی پرنسپل ورکشاپ/ اے پی ڈی اینڈریو کوچن نے اسے اکیسویں صدی کے بہترین آرکیٹیکچرل ڈیزائن میں شمار کیا ہے، جو کہتے ہیں کہ اس نے مین ہٹن کے آسمان میں تاریخی رنگ بھر دئیے ہیں۔ اسٹرکچر بھلے سے متاثر کن نہ ہو، تب بھی اس کی ابھرواں اہرامی ساخت دیکھنے والوں کی توجہ اپنی جانب کھینچ لیتی ہے۔

تازہ ترین