• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کیخلاف پاکستان بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں ناکام

کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے خصوصی کرکٹ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ نگاروں کا کہنا تھا کہ بھارت کے کیخلاف پاکستان بیٹنگ، بالنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں ناکام ہوا ہے۔سابق کرکٹر اقبال قاسم کا کہنا تھا کہ عامر کارکردگی نہیں دکھارہے ، جنید خان کی جگہ بنتی ہے،جب کہ محمد حفیظ کوٹیم میں شامل کیا جانا چاہئے تھا۔سابق فاسٹ بالر عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستانی فاسٹ بالرز گیند سوئنگ کرتے نظر نہیں آئے‘ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنی چاہئے تھی۔جب کہ اسپورٹس صحافی عالیہ رشید کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ میں ہمارا معیار ایسا ہے تو ہم ورلڈکپ کیلئے کیا تیاری کریں گے۔پاکستان کرکٹ بہتر کرنے کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ بہتر کرنا ہوگی۔تفصیلات کے مطابق،سابق ٹیسٹ کرکٹر اقبال قاسم نے کہا کہ بھارت کیخلاف میچ میں پاکستان بیٹنگ، باؤلنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں ناکام رہا ہے، پاکستان کے اوپننگ بلے بازوں نے پچھلے میچوں کی طرح آج بھی مایوس کیا، محمد عامر کی باؤلنگ کی رفتار میں مسلسل کمی آرہی ہے، محمد عامر کو اب تسلسل کے ساتھ میچز کھلانا بہتر نہیں ہوگا، چھوٹے اسکور کا دفاع کرنے کیلئے لائن و لینتھ کے ساتھ باؤلنگ اور اچھی فیلڈنگ ضروری ہوتی ہے، محمد عامر کارکردگی نہیں دکھارہے تو ٹیم میں جنید خان کی جگہ بنتی ہے، ایشیا کپ کیلئے محمد حفیظ کوٹیم میں شامل کیا جانا چاہئے تھا۔ اقبال قاسم کا کہنا تھا کہ ٹی ٹوئنٹی میں اچھی بولنگ کرنے والے اسپنرز کو چیک کیے بغیر ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ کا لائسنس نہیں دیناچاہئے، ون ڈے کیلئے اسپنرز کا بلاک الگ ہونا چاہئے، سینئر صحافی عبدالماجد بھٹی نے کہا کہ بھارتی اوپنرز شیکھر دھون اور روہت شرما نے پاک بھارت میچ کو یکطرفہ بنادیا، شعیب ملک اور سرفراز احمد کے علاوہ پوری پاکستانی بیٹنگ لائن اپ مشکلات کا نظر آئی، پاکستانی ٹیم کے کمبی نیشن میں جھول نظرا ٓرہا ہے، محمد حفیظ کی غیرموجودگی سے ٹاپ آرڈر میں ایک سینئر بیٹسمین کی کمی محسوس کی جارہی ہے، ایشیا کپ میں پاکستان کی فیلڈنگ بہت کمزور نظر آرہی ہے، مکی آرتھر کو کھلاڑیوں کے حوالے سے پسند و ناپسند کو ایک طرف رکھنا ہوگا، چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے 2019ء تک موجودہ ٹیم مینجمنٹ برقرار رکھنے کا عندیہ دیا ہے، پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے احسان مانی کو بطور چیئرمین اپنا کردار کرنا ہوگا، پاکستان کرکٹ کے منظر پر چیف سلیکٹر انضمام الحق کہیں نظر نہیں آرہے ہیں، لگتا ہے کہ انضمام الحق بھی کچھ لو اور کچھ دو کی بنیادپر چل رہے ہیں۔ سابق فاسٹ باؤلر عاقب جاوید نے کہا کہ بھارت کیخلاف میچ میں پاکستانی فاسٹ باؤلرز گیند کو سوئنگ کرتے نظر نہیں آئے، پاکستان کرکٹ ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے میں فرق سمجھ آگیا تو کارکردگی بہتر ہوجائے گی، آصف علی کو ون ڈے میچ کو ٹی ٹوئنٹی سمجھ کر نہیں کھیلنا چاہئے، محمد نواز کی کارکردگی ٹی ٹوئنٹی میں نئی بال کروانے تک محدود رہی ہے ،ان سے نئی گیند نہیں کروانی تو منتخب کرنے کی کوئی وجہ نہیں بنتی ہے، پاکستان کو ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنی چاہئے تھی، پاکستان اور انڈیا کے میچ میں وہی ٹیم جیتتی ہے جو دباؤ برداشت کرسکے۔ سابق فاسٹ باؤلر سکندر بخت نے کہا کہ پاک بھارت میچ میں پاکستان کرکٹ ٹیم مکمل طور پر ناکام رہی، پاکستانی باؤلرز نے انتہائی غیرمتاثرکن باؤلنگ کی، پاکستانی کرکٹ ٹیم کی غیرمتاثر کن کارکردگی کہیں کپتان سرفراز احمد کیخلاف بغاوت تو نہیں ہے، کھلاڑیوں نے نہ بیٹنگ کی، نہ فیلڈنگ اور نہ ہی باؤلنگ کی ہے، پاکستانی کھلاڑی میچ میں ہتھیار ڈالے نظر آئے وہ صرف میچ ختم ہونے کے انتظار میں تھے، اگر پاکستانی ٹیم فائنل میں پہنچ جاتی ہے تو کیا وہ بھی ایسا ہی بے مقصد ہوگا، اگر ایسی ٹیم کے ساتھ پاکستان فائنل جیت گیا تو بہت بڑی بات ہوگی۔ اسپورٹس صحافی عالیہ رشید نے کہا کہ نئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی کو پاکستان کرکٹ کو ٹھیک کرنا ہوگا، ایشیا کپ میں ہمارا معیار ایسا ہے تو ہم ورلڈکپ کیلئے کیا تیاری کریں گے، انضمام الحق کے دیئے گئے کھلاڑیوں کو کوچ نے سائڈ پر بٹھادیا تو اس پرا نہیں مستعفی ہوجانا چاہئے، پاکستان کرکٹ بہتر کرنے کیلئے ڈومیسٹک کرکٹ بہتر کرنا ہوگی۔

تازہ ترین