• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منی بجٹ غریب عوام پر بوجھ، ٹیکسوں میں اضافہ قبول نہیں، سینیٹ میں اپوزیشن ارکان کی تقاریر

اسلام آباد (نمائندہ جنگ،آئی این پی) سینیٹ میں اپوزیشن نے منی بجٹ کو بے لگام مہنگائی کا پیغام اورغریب عوام پربوجھ قرار دیتے ہوئے ٹیکسوں میں اضافہ مسترد کر دیا ، اپوزیشن ارکان نے کہا ہے کہ نیا پاکستان تو بہت ہی پرانا پاکستان نکلا ، آخر اس بجٹ کا مقصد کیا ہے،یہ بجٹ رو غریب رو ہے ، پرانے پاکستان میں غریب آدمی پر ٹیکس ختم کیا گیا تھا ، اس بجٹ میں ٹیکس چوری کرنے والے پر کوئی قدغن نہیں لگائی جا رہی ، کنٹینر پر بلندوبالا دعوے کئے گئے تھے ، 8بھینسیں ، گاڑیاں بیچنے اور بسکٹ کھلانے کے بعد اخراجات کہاں کم ہوئے ہیں یہ چیزیں بجٹ میں نظر نہیں آرہیں، غیر منافع بخش اداروں کی نجکاری کی جائے ، تحریک انصاف پہلے بار بار کہتی تھی کہ پیٹرول کی قیمت 50روپے فی لیٹرپر لانا چاہیئے، اب ان کی باتیں کہاں گئیں ، کھاد ، گیس، پیٹرول سب مہنگا کردیا کونسی چیز چھوڑی ہے ، عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ نہ ڈالا جائے، تحریک انصاف نے تبدیلی کے نام پر ووٹ لیا ہے ، وہ کوئی پلان تو دے کہ تعلیم ،صحت ، زراعت میں کیا تبدیلی لانا چاہتے ہیں، ہماری معیشت اسلامی تعلیمات پر مبنی ہونی چاہیے، بحث میں حصہ لیتے ہوئے جنرل (ر) قیوم نے کہاکہ ن لیگ کی حکومت میں ٹیکس 3935 ارب تک لے گئے۔ معیشت کا سائز 34396 بلین تک چلا گیا۔ مسلم لیگ ن کی حکومت کی ترقی کو بین الاقوامی اداروں نے تسلیم کیا اور کہا پاکستان کی اکنامی ایمرجنگ اکنامی ہے۔ سینیٹر یعقوب ناصر نے بحث کہاکہ حکومت سے اچھے کام کی توقع تھی، لیکن ٹیکسوں میں اضافہ کر دیا۔ مولانا غفور حیدری نے کہاکہ منی بجٹ میں ٹیکس کی بھرمار ہے ،ٹیکسوں سے عام اشیاء کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں، یہ غلط باتیں ہیں۔ جب ہم اسلامی ریاست کی بات کرتے ہیں پھر خدوخال کیا ہونا چاہئے۔ سود کو معیشت سے نکال دیا جائے۔ سید مظفر حسین شاہ نےکہا کہ کسانوں کو زرعی پیکج دیں تاکہ کسانوں کو نقصانات کا ازالہ ہو ۔ انہوں نے کہاکہ بیرونی ملک سے پیسے بھیجنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ سینیٹر مصدق ملک نے کہاکہ نئے پاکستان میں نیا بجٹ کیا یہ غریب آدمی کیلئے ہے اس بجٹ میں 95 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے جب گیس کی قیمت بڑھے گی تو بجلی کی قیمت بڑھے گی چھوٹے تاجروں پر بوجھ پڑے گا گیس اور بجلی کی قیمت بڑھے گی تو ہر چیز کی قیمت بڑھے گی ،حکومت کی حکمت عملی کہاں ہے۔ یہ بجٹ بے لگام مہنگائی کا پیغام ہے۔

تازہ ترین