• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر قانونی فلٹر پلانٹس سے مضر صحت پانی کی کھلے عام فروخت

جھڈو( نامہ نگار) جھڈو سمیت ضلع میرپورخاص میں 65سے زائد فلٹر پلانٹس چلائے جارہے ہیں جہاں سے عام نہری پانی اور بورنگ کا پانی بوتلوں میں بھر کر بیچا جا رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق مذکورہ پانی نہ ہی تکنیکی اعتبار سے فلٹر کیا جاتا ہے اور نہ ہی اس میں معیاری منرلز شامل کیے جاتے ہیں ، جس کی وجہ سے بیماریوں میں الٹا اضافہ ہو رہا ہے ۔ مذکورہ فلٹر پلانٹس کسی بھی مجاز ادارے سے رجسٹرڈ نہیں ہیں تاہم مارکیٹ میں فروخت کیے جانے کے وقت صارفین کو رجسٹرڈ پانی کا دعویٰ کر کے بیچا جاتا ہے ۔مزید معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی فلٹر پلانٹس کی کوئی ایک بھی پروڈکٹ مارکیٹ میں مستقل فروخت نہیں کی جاتی بلکہ آئے د ن بوتل کا ڈیزائن ، نام اور لیبل تبدیل کر دیا جاتا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ جھڈو میں چلائے جانے والے غیر قانونی فلٹر پلانٹس پر حیسکو کے لاکھوں روپے واجب الادا میں اور پلانٹ کے مالکان آئے روز حیسکو عملے سے لڑائی جھگڑا کر کے کنڈے کے ذریعے چوری کی بجلی استعمال کرتے پائے جاتے ہیں ۔ ٹاؤن کمیٹی جھڈو کے ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کاروباری مقاصد کے لیے آدھا انچ قطر کی پائپ لائن کنکشن ماہانہ 400روپے فیس کے عوض لگایا جاتا ہے لیکن جھڈو میں چلائے جانے والے بعض فلٹر پلانٹس کے مالکوں نے ٹاؤن انتظامیہ کی اجازت کے بغیر ایک انچ قطر کی پائپ لائن لگا رکھی ہے اور ٹاؤن کمیٹی کو کنکشن فیس کی مد میں ایک روپیہ بھی ادا نہیں کیا جاتا۔
تازہ ترین