طالب علموں کیلئے ضروری ہے کہ وہ نصابی (Curricular) تعلیم کے ساتھ ساتھ ہم نصابی (Co-curricular)اور غیر نصابی (Non-curricular) سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں، تاکہ ان کی ذہنی اور شخصی صلاحیتوں میں بھرپور نکھار آسکے۔ طالب علموں کو ذہنی صلاحیتیں اُبھارنے کے لیے روایتی نصابی تعلیم کے ساتھ اور کن چیزوں پر توجہ دینی چاہیے، آئیے جانتے ہیں۔
اخبارات اور رسالے پڑھنا
اخبارات اور رسالے پڑھنے سے آپ کو دنیا بھر کے اہم معاملات سے آگاہ رہنے میں مدد ملے گی۔ اس سے آپ کو اپنی رائے تشکیل دینے اور ایسی چیزوں سے جُڑنے کا موقع ملے گا، جو بظاہر غیر متعلقہ محسوس ہوتی ہیں، مگر اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ مختلف تقاریب یا دوستوں میں ہر موضوع پر پُراعتماد انداز میں بات کرسکیں گے۔
کتاب، آپ کی بہترین دوست
ہفتے میں ایک کتاب پڑھنے کا عزم کریں، مطالعے کے لیے وقت نکالنا کوئی مشکل کام نہیں۔ آپ نصاب میں مدد دینے والی غیر نصابی کتابیں بھی پڑھ سکتے ہیں۔ اچھا مطالعہ ذہن کو تیز رکھنے کے ساتھ ساتھ اس مشغلے کو اپنانے والے ہم خیال اور ہم مزاج لوگوں کو تلاش کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔ فکشن کتابیں مختلف شخصیات کو سمجھنے کے لیے زبردست ہوتی ہیں، آپ کو زندگی کو ایک نئے زاویے سے دیکھنے کا موقع ملتا ہے جبکہ نان فکشن کتابیں نئے موضوعات جیسے سیاست یا نفسیات وغیرہ سے تعارف حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔
معلومات کو شیئر کریں
اگر آپ کسی مباحثے اور خیال کا تجزیہ کرتے ہوئے کچھ دریافت کریں تو اسے دوسروں سے شیئر کرکے ان کی رائے جان سکتے ہیں اور اسے نئے تناظر میں دیکھ سکتے ہیں۔ اسی طرح جب آپ کسی کے سامنے اپنے خیالات کی وضاحت کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ بھی ہوتا ہے کہ آپ اس تصور پر مہارت رکھتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ بول کر ہی شیئر کیا جائے، بلاگ لکھ کر یا ڈائری پر تحریر کرکے بھی یہ کام ممکن ہے۔
ترجیحی فہرست بنائیں
اپنے کام سے متعلقہ صلاحیتوں کی ایک ’ٹو ڈو لسٹ‘بنائیں، جو آپ سیکھنا چاہتے ہیں۔ دوسری فہرست ان اشیاءکی بنائیں، جو آپ مستقبل میں حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اس طرح آپ کے لیے اپنے مقاصد کا تعین کرنا اور اس کے لیے اپنی توانائیاں صرف کرنا آسان ہوجاتا ہے۔
کامیابیوں کا جائزہ لیں
ہر دن کے اختتام پر آپ تحریر کریں کہ آج آپ نے کیا کام کیا اور اسے کس حد تک مکمل کیا۔ اس سے آپ کو چھوٹی چھوٹی کامیابیوں پر بھی خوش ہونے میں مدد ملے گی، خاص طور پر ان لمحات میں جب آپ خود کو افسردہ یا پست حوصلہ محسوس کریں۔
دماغی صحت اہم ہے
روزانہ دوڑنا، دماغی روانی کا بہترین ذریعہ ہے اور اس سے ذہنی صحت بھی اچھی رہتی ہے۔ اسی طرح مختلف فیصلوں یا نئی معلومات کا تجزیہ کرنا بھی ذہن کو تحریک دینے کیلئے بہترین مشق ثابت ہوتی ہے۔
بہتری کی تلاش
زیادہ سے زیادہ وقت ذہین یا اپنے سے زیادہ اسمارٹ افراد کے ساتھ گزاریں، روزانہ ایسے لوگوں کے ساتھ چہل قدمی آپ کی شخصیت میں نمایاں بہتری لاسکتی ہے۔ ہمیشہ عاجزانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے سیکھنے کا شوق ظاہر کریں۔ سوالات کریں اور اگر آپ کے ارگرد آپ سے زیادہ علم رکھنے والے لوگ موجود ہیں تو آپ کے پاس زیادہ سے زیادہ سیکھنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوگا۔
فطرت کے قریب رہنا
قدرتی مناظر کو دیکھنا مسائل حل کرنے کی ذہنی صلاحیت کو 50فیصد تک بہتر بناتا ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ قدرتی مناظر کو دیکھنا تخلیقی سوچ اور مسائل حل کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے، یہ ذہن کے اس حصے کے لیے فائدہ مند ہے جو کہ فیصلہ سازی، منصوبہ بندی اور اضطراب کو کنٹرول رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
مخصوص دائرے سے باہر آئیں
اپنے مخصوص دائرے سے باہر نکلنا ہمیشہ ہی فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، روزانہ اپنے آپ کو کچھ آگے بڑھانا، لوگوں کے سامنے بولنا، اپنے دفتر میں تجاویز پیش کرنا یا کوئی ایسا فرد جس سے آپ متاثر ہوں، کو ایک خط یا ای میل بھیجنا، سب ذہنی صلاحیتوں کو تیز کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
دماغی کھیل کھیلنا
کچھ کھیل، جیسے شطرنج، آپ کے ذہن کو تیز کرتے ہیں، آپ خود اپنے آپ سے کھیل کر بھی خود کو چیلنج دے سکتے ہیں، اسی طرح آپ پزلز کو حل کرکے بھی یہ فائدہ حاصل کرسکتے ہیں جبکہ اسکریبل جیسے گیمز بھی اس حوالے سے فائدہ مند ہیں، خاص طور پر جب آپ بغیر لغت کے اسے کھیلنے کی کوشش کریں۔
بُری عادات پر نظر رکھیں
اپنے ذہنی انتشار کو ختم کرنے کے لیے وقت کا بہتر استعمال کریں، بُری عادتوں کو ترک کرکے اچھی عادتوں کو اپنالیں۔ ایک کامیاب شخص اور بہت زیادہ کامیاب شخص کے درمیان فرق یہی ہے کہ وہ ہر بُری چیز کو انکار کرتا ہے۔
اپنے لیے وقت نکالیں
اکثر خاموشی سے بیٹھنا بھی آپ کو کچھ سیکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور آپ کو اپنے مسائل و عزائم پر غور کرنے کا موقع ملتا ہے، جبکہ پورے دن میں اپنی خامیوں کو جانچ کر ان پر قابو پانے میں بھی مدد حاصل کی جاسکتی ہے۔
پوری نیند لیں
نیند ذہن کی صفائی میں مدد دیتی ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا ہے کہ نیند کے دوران دماغی خلیات زہریلے مواد کو خارج کرتے ہیں، جو دن بھر بیداری کے دوران دماغ میں جمع ہوجاتے ہیں۔ اچھی نیند لینا ذہنی چوکنا پن، توجہ مرکوز کرنےاور مسائل حل کرنے کی صلاحیت، سوچنے کی رفتار، منطقی سوچ اور یادداشت کو بہتر بناتی ہے۔