بھارت کے معروف گلوکار محمد عزیز دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے، اُن کی عمر 64 سال تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ’مائی نیم از لکھن‘ فیم محمد عزیز کولکتا سے ممبئی آرہے تھے کہ اُنہیں سینے میں تکلیف محسوس ہوئی، جس پر فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اُنہیں مردہ قرار دے دیا۔
جونی لیور کے بھائی موسس لیور نے محمد عزیز کے فیس بک اکاؤنٹ پر خبر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ محمد عزیز گذشتہ رات ایک شو کے سلسلے میں کولکتا میں تھے، وہ دوپہر کو ایک فلائٹ کے ذریعے ممبئی پہنچے اور کیب کے ذریعے اپنی رہائش گاہ آرہے تھے کہ اُنہیں سینے میں تکلیف محسوس ہوئی، محمد عزیز کو ناناوتی اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اُن کی موت کی تصدیق کردی۔
محمد عزیز نے پلے بیک گلوکاری کا آغاز بنگالی فلم ’جیوتی‘ سے کیا، جس کے بعد وہ ممبئی منتقل ہوگئے اور 1984ء میں فلم ’امبر‘ کے لئے گانے گائے۔
1985ء میں ’مرد تانگے والا‘ نے اُنہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا، جس کے بعد محمد عزیز نے کلیان جی آنند جی سے راجیش روشن اور ندیم۔شراون جیسے موسیقاروں کے ترتیب دیئے ہوئے گیت گائے۔
80 کی دہائی میں محمد عزیز کی آواز میں گائے فلمی گیت سپر اسٹار امیتابھ بچن، متھن چکراورتی اور پھر گووندا پر فلمائے گئے۔
محمد عزیز نے ’مائی نیم از لکھن‘، ’تیری بے وفائی کا شکوہ کروں تو‘، ’لال دوپٹہ ململ کا‘، ’پت جھڑ ساون بسنت بہار‘، ’پیار ہمارا امر رہے گا‘ سمیت درجنوں مقبول ترین گیت گائے۔