• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گھر توڑنے سے پہلے متبادل جگہ کی فراہمی یقینی بنائیں، سپریم کورٹ

کراچی(آئی این پی، اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ نے شہر میں تجاوزات کیخلاف آپریشن میں میئر کراچی کو گھروں کو توڑنے سے قبل متبادل جگہ فراہم کرنے کا پابند کردیا۔ تحریری عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ فٹ پاتھ، نالہ،پارک ،رفاہی پلاٹس پر قائم تجاوزات توڑدیئے جائیں،سندھ حکومت کے ایم سی کو 200 ملین گرانٹ،توڑی گئیں دکانوں کے متبادل جگہ فراہمی کی ذمہ دارہوگی،ملبہ اٹھانے کا انتظام جلد کیا جائے۔ دوسری جانب گلزار احمد کی سربراہی میں اہم اجلاس ہواجس میں سول ایوی ایشن کو اپنی حدود سے تجاوزات کے خاتمے اور رینجرز کو سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیدیا اور سی بریز پلازہ کی مخدوش حالت پر کنٹونمنٹ بورڈ سے رپورٹ طلب کرلی۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے کراچی میں تجاوزات کیخلاف گرینڈ آپریشن سے متعلق تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ شہر میں تجاوزات کیخلاف آپریشن جاری رکھا جائے اور آپریشن میں تاخیر نہ کی جائے۔تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ فٹ پاتھ، نالہ، پارک اور رفاہی پلاٹس پر قائم تجاوزات کو توڑدیا جائے، جودکانیں توڑی گئیں انکی متبادل جگہ فراہمی کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ہوگی۔حکم نامے کے مطابق ایمپریس مارکیٹ اور اطراف کی دکانداروں کی بحالی کیلئے جلد انتظامات کیے جائیں، توڑی گئی دکانوں کا ملبہ اٹھانے کا انتظام جلد کیا جائے، سندھ حکومت کے ایم سی کو 200 ملین کی گرانٹ فراہم کرنیکی پابند ہوگی۔ عدالت کی جانب سے میئر کراچی کو پابند کیا گیا ہے کہ رہائشی علاقوں میں قبضے کی جگہوں کو صاف کرنے سے قبل 30 سے 40 روز کا نوٹس دینا ہوگا، میئر کراچی ان گھروں کو توڑنے سے قبل متبادل جگہ فراہم کرنے کے پابند ہونگے۔ عدالت نے میئر کراچی وسیم اختر کو تعمیرات منہدم کرنے کی رپورٹس روزانہ کی بنیاد پر کمشنر کراچی کو فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔علاوہ ازیں سپریم کورٹ کے جسٹس گلزار احمد نے ساحلی پٹی کو عوامی تفریح کیلئے دستیاب رکھنے کی سختی سے ہدایت کی ہے اور ریمارکس میں کہا ہے کہ ساحلی پٹی پر کوئی ایسی تعمیرات نہ کی جائیں جسکے نتیجے میں عوامی رسائی مشکل ہو۔ جسٹس گلزار نے سول ایوی ایشن کو اپنی حدود سے تجاوزات کے خاتمے اور رینجرز کو سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیدیا اور سی بریز پلازہ کی مخدوش حالت پر کنٹونمنٹ بورڈ سے رپورٹ طلب کرلی جبکہ حیات ریزیڈینسی کی قانونی حیثیت سے متعلق تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں انسداد تجاوزات آپریشن کی مجموعی کارکردگی سے متعلق جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری سندھ ممتاز شاہ، اے آئی جی کراچی امیر شیخ، ڈی جی کے ڈی اے سمیع صدیقی، ڈی جی ایس بی سی اے افتخار قائم خانی، میونسپل کمشنر ڈاکٹر سیف سمیت کنٹونمنٹ بورڈز و دیگر اعلی حکام شریک ہوئے۔ سپریم کورٹ نے اجلاس میں آپریشن کا جائزہ لیا اور مزید اہم احکامات جاری کیے۔ جسٹس گلزار احمد نے تمام اداروں کو تجاوزات کیخلاف آپریشن بلا امتیاز جاری رکھنے کا حکم دیدیا۔ اجلاس کے سربراہ جسٹس گلزار احمد نے سول ایوی ایشن کو اپنی حدود میں تجاوزات کے خاتمے کا بھی حکم دیدیا۔ جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس میں کہا کہ سول ایوی ایشن اپنی حدود میں تجاوازت کی خود نشاندہی کرکے کارروائی کرے۔ سپریم کورٹ نے ساحلی پٹی کو عوامی تفریح کیلئے دستیاب رکھنے کی بھی ہدایت کردی۔

تازہ ترین