• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتیوں نے زیادہ لائیکس کیلئے فوجیوں کی جعلی تصاویرسوشل میڈیا پر ڈالدیں

بھارتیوں کی اپنے فوجیوں کو دنیا کی سخت جان فوج دکھانے کی ایک اور چال ناکام ہوگئی،زیادہ سے زیادہ لائیکس اور توجہ حاصل کرنے کے لئے فوجیوں کی جعلی تصاویرسوشل میڈیا پر پھیلا دیں ،تیرہ ہزارفٹ بلندی پرواقع گلیشیئرمیں فوجیوں کی کچھ تصاویر کے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ یہ بھارتی فوجی ہیں،برطانوی میڈیا کی تحقیق میں بھارتی پروپیگنڈے کا پول کھل گیا،جن لوگوں کی تصاویر شیئر کی گئیں ان کا تعلق بھارت سے نہیں دوسرے ممالک سے ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس تصویر کو بنگالی زبان کے فیس بک پیج نے پاکستانی سرحد پر تعینات بھارتی خواتین فوجیوں کی تصویر بتاکر شئیر کیا۔ جسے تین ہزار سے زیادہ افراد نے سوشل میڈیا پر شئیر کیا۔لیکن یہ دعویٰ جھوٹا ثابت ہوا!!!یہ تصویر دراصل کردستان کے پیشمرگا جنگجوؤں کی نکلی۔ جو 2018 میں شمالی عراق کے دوہُک علاقے میں ٹریننگ کے دوران کھینچی گئی۔

’انڈین واریئر‘ نامی فیس بک نے برف سے ڈھکے چہرے کے ساتھ اس شخص کی تصویر کو مبینہ بھارتی فوجی کی تصویر بتا کر شئیر کیا، جسے سینکڑوں فیس بک پیجز اور ٹوئٹر ہینڈلزنے آگے بڑھایالیکن اس جھوٹے دعوے کی بھی قلعی کھل گئی!!!یہ تصویرامریکی سرفر اور تیراک ڈین شکیٹر کی نکلی۔

جو مشی گن کی سپرئیر جھیل میں منفی 30 ڈگری درجہ حرارت میں سرفنگ کے دوران لی لی گئی۔منفی 50 ڈگری میں سیاچن گلیشئر پر فرائض سرانجام دیتے مبینہ انڈین فوجی کی اس تصویر کو بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمان کرن کھیر اور بالی ووڈ اداکارہ شردھا کپور نے شئیر کیا۔

لیکن اس جھوٹے دعووں کا بھی پول کھل گیا!!!2013 میں یہ تصاویر روس کی اسپیشل فورس کی تربیت کے دوران لی گئی تھیں۔2014 میں یہ ہی تصاویر یوکرائن میں یوکرائنی بہادر فوجیوں کے نام سے وائرل ہوئی تھی۔ اس دعوے کو یوکرائنی فیکٹ چیک ویب سائٹ نے ایک آرٹیکل ’اسٹاپ فیک‘ کے ذریعے مسترد کرتے ہوئے ان کی روسی فوجیوں کی حیثیت سے تصدیق کی تھی۔


تازہ ترین