• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیرسٹر فہد ملک قتل کیس ،دہشت گردی دفعات حذف کرنے کی درخواست مسترد

اسلام آباد /لندن( مرتضیٰ علی شاہ) سپریم کورٹ پاکستان نے برٹش پاکستانی بیرسٹر فہد ملک کے قتل میں ملوث ایک ملزم راجہ ارشد کی جانب سے اس مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کی درخواست مسترد کردی ہے، عدالت کی جانب درخواست مسترد کئے جانے کے بعد مقدمے کی سماعت جو اب آخری مراحل میں ہے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں جاری رہے گی۔فہد ملک کو 2سال قبل مارگلہ میں قتل کردیاگیاتھا ،فہد ملک کے بھائی جواد ملک اور ان کے چچا سسر شہری ہوابازی اور نجکاری کے وفاقی وزیر محمد میاں سومرو سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوئے، انھوں نے عدالت کوبتایاکہ اس مقدمے کی سماعت اب آخری مرحلے میں ہے اور اب آخری گواہ پر جرح ہونا باقی ہے ، ملزمان نعمان کھوکھر، راجہ ارشد اور ہاشم خان فہد ملک کے قتل کے الزام میں اڈیالہ جیل میں ہیں، راجہ ارشد نے سپریم کورٹ سے اپنے مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کی درخواست کی تھی ،دسمبر2016 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج کوثر عباس زیدی نے ایف آئی آر سے دہشت گردی کی دفعات حذف کرنے کی درخواست منظور کرلی تھی ،جواد ملک نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اس فیصلے کوچیلنج کیا تھا جس نے جولائی 2018 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کومعطل کردیاتھا اور ریمارکس دئے تھے کہ اس میں نقائص کی وجہ سے اس پر غور کی ضرورت ہے،اپنے بھائی کے قاتلوں کو سزا دلانے کیلئے سرگرم مقتول کے بھائی جواد ملک نے بتایا کہ جمعہ کو سپریم کورٹ میں درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس مظور احمد ملک نے بار بار راجہ ارشد محمود کو مقدمے پر دلائل دینے کیلئے کہا لیکن راجہ ارشد کے وکیل نے کہا کہ عدالت کی بعض آبزرویشن کی وجہ سے وہ درخواست پر زور نہیں دینا چاہتے راجہ ارشد کے وکیل نے درخواست واپس لینے کافیصلہ کیا اس طرح درخواست واپس لئے جانے کی وجہ سے مسترد کردی گئی۔اس کے معنی یہ ہیں کہ مقدمے کی سماعت اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت ہی میں جاری رہے گی اوراسے روکا نہیں جائے گا۔

تازہ ترین