• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یومِ پاکستان کے موقع پر مسلح افواج کی مشترکہ پریڈ کے اختتام پر ملک کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے فنکاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے سپہ سالارِ پاکستان جنرل قمر جاوید باجوہ کا یہ کہنا کہ معاشرے کی اصلاح کیلئے اچھی اور معیاری فلمیں اور ڈرامے بنائے جانے چاہئیں، ذرائع ابلاغ کی اہمیت کو نہ صرف اجاگر کرتا ہے بلکہ اسے بھاری ذمہ داریوں کا احساس بھی دلاتا ہے۔ میڈیا کو اگر ریاست کا چوتھا ستون قرار دیا جاتا ہے تو اس میں کوئی مبالغہ نہیں کیونکہ میڈیا معاشرتی اصلاح میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ذرائع ابلاغ معاشرے میں رجحان ساز کی حیثیت رکھتے ہیں لہٰذا معاشرے پر ان کی چھاپ دیگر تمام اداروں سے زیادہ ہوتی ہے۔ اسی بنا پر میڈیا کی ذمہ داریوں میں بدرجہا اضافہ ہو جاتا ہے۔ آج گلوبل ویلیج دور میں میڈیا بالخصوص الیکٹرونک میڈیا معاشرے کی رگِ حیات ہے اور ہمارے ڈراموں اور فلموں کے حوالے سے یہ اعتراض کہ ان میں جو کچھ دکھایا جا رہا ہے وہ ہمارے معاشرے کی عکاسی نہیں کرتا، بے جا نہیں ہے۔ ایک دور تھا کہ سرکاری ٹی وی کے ڈرامے اور پروگرام نہ صرف دلچسپی اور معلومات کا ذریعہ ہوتے تھے بلکہ معاشرتی اصلاح کا فریضہ بھی بخوبی انجام دیتے تھے۔ یہ ڈرامے اور پروگرام اندرونِ ملک کے ساتھ ساتھ پڑوسی ممالک میں بھی خاصے پسند کیے جاتے تھے کیونکہ یہ حقیقی معنوں میں سماجی خرابیوں کی نشان دہی کرتے تھے۔ بعد ازاں گلیمرائزیشن سے جہاں دوسرے شعبے متاثر ہوئے وہاں میڈیا بھی محفوظ نہ رہ سکا تاہم حالیہ عرصے میں قدرے بہتری دیکھنے میں آئی ہے اور میڈیا میں اپنی ذمہ داریوں کا احساس بڑھا ہے۔ فنکاروں، ہدایت کاروں اور آرٹسٹوں کی جانب سے آرمی چیف کو اچھے اور معیاری ڈرامے اور فلمیں بنانے کی یقین دہانی امید کی شمع روشن کرتی ہے تاہم اس ضمن میں حکومت پر بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ میڈیا انڈسٹری کے فروغ کے لئے تمام ضروری سہولتیں مہیا کرے تاکہ میڈیا اپنی ذمہ داریاں احسن طور پر انجام دے سکے۔

تازہ ترین