• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’تحقیق‘ کو تعلیم کی بنیادی اکائی تصور کیا جاتا ہے، جس کی بدولت نہ صرف شعبہ تعلیم کی صورتحال بہتربنائی جاسکتی ہے بلکہ طلبا کے تربیتی عمل کو بھی بہتر کیاجاسکتا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں تحقیق کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ غیرملکی یونیورسٹیوں پراگر غور کیا جائے تووہاں باقاعدہ طور پر تحقیق کا شعبہ موجودہ ہوتا ہے، جو نہ صرف شعبہ تعلیم بلکہ ملکی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اگر ہم بھی ترقی یافتہ ممالک کی دوڑ میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو پھر تعلیم وتحقیق کے شعبے پر خاص توجہ دینی ہوگی۔

تحقیق کیا ہے؟

’تحقیق‘ عربی زبان کا لفظ ہےم اس سے مراد کھوج، تفتیش، دریافت یا چھان بین کے ہیں۔ تحقیق کی وضاحت کچھ یوں بھی کی جاسکتی ہے کہ کوئی ایسا خاص مسئلہ، جس کی تہہ تک پہنچنے کے لیے مخصوص سائنسی طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے دریافت یا کھو ج کی جائے، یہاں تک کہ وہ مسئلہ اصل شکل اور حقیقی روپ میں آپ کے سامنے آجائے۔

علمی تحقیق

تحقیق کا اہم مقصدکسی موضوع یا مسئلہ کی گہرائی تک پہنچ کر اس کاحل ڈھونڈنے کے ساتھ اسے انسانی زندگی کیلئے مددگار ومعاون بنانا ہے۔ تحقیق سے حاصل ہونے والے فوائدکسی ایک کے بجائے ہر انسان کیلئے ہوتے ہیں لیکن ان کا اطلاق مخصوص طرز عمل اور طرز فکر کے لوگوں پر ہی ہوتا ہے۔

جان ڈبلیو بیسٹ کی کتاب ریسرچ اِن ایجوکیشن کےمطابق،’’اس میں کوئی شک نہیں کہ ہماری ثقافت کے پوشیدہ حقائق اور نئی سچائیوںکو تحقیق کے ذریعےہی تلاش کیا گیا ہے، جس کی بدولت جہالت سے دوری آسان ہوئی ہے جبکہ نئے راستے اور بہترین منزل کی تلاش ممکن ہوسکی ہے‘‘۔

کسی ایک کام کو متوقع نتائج حاصل کرنے تک بار بار دہرانےکا عمل(Iterative) بھی کامیاب تحقیق میں کلیدی کردار کا حامل ہوتا ہے۔ دوران تحقیق کئی بار ایسا محسوس ہوتا ہےکہ کافی جدوجہد کے باوجود بھی متوقع نتائج حاصل نہیں ہوپارہے لیکن جب جدوجہد کے ساتھ ایک ہی عمل نئے عزم کے ساتھ دہرایا جائے تو بالآخر نتائج حاصل ہوہی جاتے ہیں۔

تحقیقی منصوبے پر کام کرنا

کسی بھی انسان کیلئےتحقیقی منصوبے پر کام کرنا ایک دلچسپ اور فائدہ مند تجربہ ہوتا ہے، جس کےذریعے وہ اپنی مہارتوںمیں نکھار لاتا ہے۔ تحقیق کے ذریعے انسان دلچسپ موضوعات کی گہرائی تک پہنچتا ہےاور درپیش مسائل کا حقیقی مطالعہ کرتا ہے۔ تحقیق کے دوران کھوج لگاتے ہوئے ہر مرحلے پر انسان کی معلومات میں اضافہ ہوتا ہے۔

کسی بھی موضوع پر تحقیق کبھی ختم نہیں ہوتی بلکہ اس کا دائرہ کار مزیدوسیع ہوتا چلا جاتا ہے، مثلاًدوران تحقیق ہم محسوس کرتے ہیں کہ ایک سوال کے بعد دوسرا سوال پیدا ہورہا ہے۔ یہ سوالات نئے خیالات ،تصورات،تجزیات اور بہتر صورتحال کا اشارہ ہوتے ہیں، جو بعد میں ایک بہترین ، متاثر کن اور توقع کے عین مطابق ڈیٹا کی تیاری میں خاصے مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

انسانی زندگی پرتحقیق

البرٹ زینٹ کے مطابق،’’تحقیق وہی دیکھتی ہے جو ہر کسی نے دیکھا لیکن اس کے ذریعے وہ سوچا جاتا ہے جوکسی نے نہ سوچا ہو‘‘۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ٹیکنالوجی میںترقی کے بغیر دنیا کیسے ہوگی؟ ہم جو چند سیکنڈوںمیںمختلف ٹیکنالوجی کے ذریعے دنیا بھر کا نظارہ کرلیتے ہیں، یہ سب تحقیق کی ہی مرہون منت ہے۔ تحقیق انسانی زندگی کے کسی خاص شعبے تک محدود نہیں ہے، یہ انسانی زندگی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ تحقیق کسی بھی موضوع میں علم کے حصول کے علاوہ مسائل کے حل میں بھی معاون ہوتی ہے ۔

سماجی اور معاشری ترقی

تحقیق کسی بھی معاشرے کی سماجی اور معاشری ترقی کے لیے خاص اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔ ترقی یافتہ ممالک نے تحقیق کے ذریعے بڑے بڑے میدانوں میں ترقی حاصل کی ہے۔ یہ ایک ایسا قیمتی اثاثہ ہے، جو انسان کے لئے سماجی اور معاشری ترقی کی راہیں ہموار کرتا ہے۔

اس بات میں کوئی شک نہیں کہ انسانی ضروریات کبھی ختم نہیں ہوسکتیں، ایک نیا دن نئی خواہش کا اضافہ کردیتا ہے، جس کے باعث تحقیق کی اہمیت مزید دگنی ہوتی چلی جاتی ہے۔

ہمارے ملک کے نوجوان بھی دوسرے ممالک کے نوجوانوں کی طرح بہترین تحقیقی مقالے لکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،بس ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم انھیں تعلیم کے ساتھ ساتھ تحقیق کے لیے بہترسہولتیں فراہم کریں تاکہ وہ کائنات کے چھپے رازوں کا کھوج لگائیں۔ اس کے ذریعے ہی ہم سماجی اور معاشرتی میدان میں ترقی کرسکتے ہیں ۔

طالب علموں کیلئے تحقیق کا شعبہ

طالب علموں کے لیے کسی موضوع پر تحقیق کرنا خاصا اہم ہوتا ہےکیونکہ اس کے ذریعے کسی بھی چیز پر تفصیلی معلومات حاصل ہوجاتی ہے۔ تحقیق کے دوران ایک طالب علم نہ صرف اپنی معلومات میں اضافہ کرتا ہے بلکہ دل و دماغ میں پائی جانے والی الجھنوںاور اٹھنے والے سوالات کا کھوج لگاتا ہے۔ اس دوران مسلسل مطالعہ کرنا انھیں مختلف طریقوں اور موجودہ حالات سے باخبر رکھتاہے۔ تحقیق کے ذریعے نہ صرف موجودہ مسائل کا حل سامنے آتا ہے بلکہ ماضی میں درپیش مشکلات کی وجوہات جاننے میں بھی مدد ملتی ہے۔ جب ہم کسی موضوع پر تحقیق کرتے ہیں تو اس سے ہماری شخصیت میں بھی ایک خاص نکھار آتا ہے۔

اس حوالے سے ملک بھر میںایک انقلاب ڈیٹا سائنس میں مہارت کی صورت بھی ممکن بنایا جاسکتا ہے۔ ڈیٹا سائنس، سائنس کے تمام شعبہ جات میں کثرت سے استعمال ہونے والا لفظ ہے۔ یہ مطالعہ کی ایک ایسی قسم ہے جس میں پروگرامنگ اسکلز،ڈومین میں مہارت اور شماریات سے معنی خیز ڈیٹا کی فراہمی ممکن بنائی جاتی ہے۔ ڈیٹا سائنس ماہرین مشین لرننگ، الگورتھم(عددی حسابی عمل )، ٹیکسٹ، تصاویر، ویڈیو، آڈیو اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے انسانی زندگی کی ضروریا ت پوری کرنے کا سبب بنتے ہیں۔ آنے والے دور میں ڈیٹا سائنس کی اہمیت کو نظر انداز کرنا ممکن نہیں رہے گا، اس لیے ضروری ہے کہ ہمارے طالب علم نہ صرف ریسرچ بلکہ ڈیٹا سائنس پر بھی خاص توجہ دیں۔

تازہ ترین