• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دردِ دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو

ورنہ طاعت کے لئے کچھ کم نہ تھے کرو بیاں

عبادت صرف نماز، زکوٰۃ، روزہ اور حج کا نام نہیں بلکہ ہر معاملہ میں اطاعتِ الٰہی کا نام ہے، اطاعت میں حقوق اللہ اور حقوق العباد دونوں شامل ہیں۔ قرآن مجید اوررسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات وسیرت نے سکھایا ہے کہ سب سے اچھا اور بہترین انسان وہ ہے جو دوسروں کو فائدہ پہنچائے اورکسی کو تکلیف نہ دے۔غریبوں ، مسکینوں اور عام لوگوں کے دلوں میں خوشیاں بھرے، اُن کی زندگی کے لمحات کو رنج وغم سے پاک کرنے کو کوشش کرے ،چند لمحوں کیلئے ہی سہی، اُنہیں فرحت ومسرت اورشادمانی فراہم کرکے اُن کے درد والم اورحزن وملال کو ہلکا کرے۔ اُنہیں اگر مدد کی ضرورت ہوتو اُن کی مدد کرے اوراگر وہ کچھ نہ کرسکتاہو تو کم ازکم اُن کے ساتھ میٹھی بات کرکے ہی ان کے تفکرات کو دور کرے۔ اللہ کے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے ’’بہترین انسان وہ ہے جودوسرے انسانوں کے لئے نافع ومفید ہو‘‘۔

خدمتِ خلق کے اِس مفہوم کو ہر انسان نہیں سمجھ سکتا، لیکن جو سمجھ جاتا ہے اُسکی نہ صرف دنیا بلکہ آخرت بھی سنور جاتی ہے۔ آج ہم کچھ ایسے لوگوں اور اُنکی خدمات کا ذکر کریں گے جنہوں نے اِس مفہوم کو صحیح معنوں میں سمجھا۔ ڈاکٹر غلام قادر فیاض اُن میں سے ایک ہیں جنہوں نے ہونٹ اور تالو کٹے مریضوں کے مفت علاج اور پلاسٹک سرجری کے لئے 2003میں فیصل آباد میں کلیپ(CLAPP) کی بنیاد رکھی، کیونکہ پاکستان دنیا بھر میں چین، بھارت اور انڈونیشیا کے بعد چوتھا بڑا ملک ہے، جہاں ہونٹ و تالو کٹے بچوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ پاکستان میں ہر سال 10ہزار سے زائد ایسے بچے پیدا ہوتے ہیں جن کا پیدائشی طور پر ہونٹ یا تالو کٹا ہوتا ہے۔ اِس خوف ناک مرض کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ہر دس ایسے بچوں میں سے ایک بچہ اپنی پہلی سالگرہ منانے سے پہلے ہی دنیا سے رخصت ہو جاتا ہے۔ پاکستان میں اس وقت 70ہزار سے زائد لوگ بغیر سرجری کے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کلیپ اب تک 35ہزار سے زائد غریب و مستحق بچوں کی فی سبیل اللہ سرجری کر چکا ہے۔ یہ علاج حساسیت کے اعتبار سے بہت مہنگا ہے۔ جس کی بناء پر غریب لوگ یہ علاج نہیں کرا سکتے۔ اگست 2007میں فیصل ٹائو ن لا ہو ر میں کر ائے کی بلڈنگ میں کلیپ اسپتال کو قا ئم کرنے کے کام کا آغاز اِس خواہش کیساتھ کیا گیا کہ اس اسپتال میں روزانہ مستحق ہونٹ و تالو کٹے بچوں کی مفت پلاسٹک سرجری کی جائے گی۔ اسپتال قائم کرنے کے لئے ایدھی فا ئونڈیشن کراچی، فیصل آباد اور لاہور کے مخیر حضرات نے بے حد تعاون کیا۔ الحمدللہ 28جنوری2008 سے لیکر اب تک اس ادارے میں 14300مستحق ہونٹ و تالو کٹے مریضوں کی مفت پلاسٹک سرجری کی گئی۔ عوام الناس سے گزارش ہے کہ جہا ں بھی ہونٹ یا تالو کٹے مریضوں کو دیکھیں اُنہیں کلیپ اسپتال 932-C فیصل ٹائون مولانا شوکت علی روڈ لاہور بھجیں تا کہ اُن کی مفت پلاسٹک سرجری کی جا سکے۔ اب وہ 500بیڈ والا اسپتال بنانے کے لئے جگہ خرید چکے ہیں۔

خدمتِ خلق کے مفہوم کو سمجھنے والی دوسری شخصیت ڈاکٹر امجد ثاقب ہیں جنہوں نے 2001میں پاکستان میں غربت کے خاتمے کی جدوجہد کرنے والا ادارہ ’اخوت‘قائم کیا۔ یہ ادارہ بلا سود قرضوں کے ذریعے غریبوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد دیتا ہے۔ دس سال پہلے دس ہزار روپے کی معمولی رقم سے شروع کیا جانے والا یہ ادارہ آج ایک ارب روپے سے زائد کی رقوم غریب لوگوں کو بلا سود قرضوں کے طور پر فراہم کر رہا ہے۔ پاکستان کے نوے ہزار سے زائد گھرانے اخوت کے قرضوں سے مستفید ہو چکے ہیں۔ یہ قرضے سائل کو کسی لمبے چوڑے تفتیشی مرحلے سے گزرے بغیر سادہ کاغذ پر تحریر کی ہوئی درخواست پر شخصی ضمانت کے ذریعے جاری کئے جاتے ہیں۔ غربت کا خاتمہ اکیلے کسی حکومت یا کسی ایک ادارے کے بس کی بات نہیں۔ ڈاکٹر امجد ثاقب کے مطابق لوگوں کو بھکاری بنانے سے بہتر ہے کہ اُنہیں عزت اور وقار کیساتھ اپنے پائوں پر کھڑا ہونے میں مدد دی جائے۔ ڈاکٹر امجد ثاقب غربت کے خاتمے کے لئے اخوت کے ماڈل کو دنیا کے دیگر پسماندہ ملکوں تک وسیع کرنا چاہتے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں جو کوئی بھی اخوت کی طرح غریبوں کی مدد کرنا چاہے تو وہ اُسے بلا معاوضہ تربیتی خدمات پیش کرنے کو تیار ہیں۔ اخوت سے قرضہ لینے والے پاکستانی 99.98فیصد قرضے واپس کر رہے ہیں۔

مسلم ہینڈز انٹرنیشنل کے سر پرست اعلیٰ سید لخت حسنین شاہ بھی خدمت خلق کے مفہوم کو خوب سمجھے اور اِس مشن پر دل و جان سے جت گئے۔ اُنہوں نے مارچ 1993میں مسلم سینٹرز کی بنیاد رکھی گئی، آج مسلم ہینڈز انٹرنیشنل دنیا میں بہترین شفاف فنانشل چیریٹی سسٹم کے طور پر اپنی مثال آپ ہے۔ چیریٹی کے 11ٹرسٹی نے ہیڈ کوارٹر کا تمام نظام کمپیوٹر رائزڈ کر رکھا ہے۔ چیریٹی کے سربراہ سید لخت حسنین شاہ نے بتایا کہ مسلم ہینڈز کے زیرِ اہتمام دنیا بھر میں انسانیت کی فلاح کے لئے خصوصی منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ مختلف ممالک میں آنے والی ناگہانی آفات، زلزلوں، سیلابوں کے مواقع پر بروقت ایمرجنسی امداد کے سلسلہ میں سرگرم عمل ہے۔ اُن کا یہ ادارہ یتیموں کی کفالت، دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی، بھوک و افلاس کے خاتمے، صحت کی بنیادی سہولیات اور تعلیم کی فراہمی جیسی خدمات سر انجام دے رہا ہے۔ مسلم ہینڈز کے فلاحی پروجیکٹ نہ صرف پاکستان بلکہ شام، فلسطین، افغانستان، عراق، بنگلہ دیش سمیت دنیا کے 50سے زائد ممالک میں انتہائی کامیابی سے چل رہے ہیں۔ متعدد غریب ممالک میں 2سو بین الاقوامی معیار کے اسکول چل رہے ہیں، جن میں تیرہ ہزار یتیم بچے اور بچیاں زیرِ تعلیم ہیں۔ مسلم ہینڈز انٹرنیشنل نہ صرف ہنگامی حالات بلکہ خدمت کے میدان میں پورا سال سرگرم عمل رہتی ہے۔ کاروان علم فائونڈیشن بھی اِنہی اداروں میں سے ایک ادارہ ہے جو صرف اور صرف غریب بچوں اور بچیوں کی تعلیم پر مسلسل کام کر رہا ہے۔ ان تمام اداروں کے لئے آگے بڑھیں اور خدمتِ خلق کے عملی منصوبوں میں شامل ہو جائیں۔

تازہ ترین