بھارتی شہر احمد آباد میں طیارہ گرنے کے واقعے کی تفتیش کے طریقۂ کار پر بھارتی پائلٹس ایسوسی ایشن نے تحفظات کا اظہار کر کے حادثے کی تحقیقات میں شفافیت کا مطالبہ کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پائلٹس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے لیے مناسب ماہرین کو شامل نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب بھارتی وزیر مملکت برائے سول ایوی ایشن مرلی دھر موہول نے کہا کہ بلیک باکس کو ڈی کوڈ کرنے کے لیے دوسرے ممالک بھیجنے کی ضرورت نہیں تھی، طیارہ گرنے سے متعلق حتمی رپورٹ آنے تک کسی نتیجے پر پہنچنا درست نہیں ہوگا۔
علاوہ ازیں حادثے میں مرنے والوں کے ورثاء نے بھی غیر جانب دارانہ تحقیقات اور ذمہ داروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کر دیا۔
واضح رہے کہ بھارتی شہر احمد آباد میں مسافر طیارے کو حادثہ دونوں انجنوں کو ایندھن سپلائی بند ہونے کے باعث پیش آیا۔
بھارت کے ایئر کرافٹ ایکسیڈینٹ انویسٹی گیشن بیورو کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ایندھن کنٹرول کرنے والے دونوں سوئچز ایک سیکنڈ کے فرق سے یکے بعد دیگرے "CUTOFF" پوزیشن میں چلے گئے تھے۔ ایندھن کی سپلائی منقطع ہونے سے انجن بند اور جہاز نیچے آنے لگا۔
رپورٹ کے مطابق کاک پٹ ریکارڈنگ میں ایک پائلٹ کو دوسرے سے پوچھتے سنا گیا کہ اس نے ’کٹ‘ کیوں کیا؟ تو دوسرے پائلٹ نے جواب دیا کہ اس نے ایسا نہیں کیا۔
یاد رہے کہ جون میں بھارتی شہر احمد آباد کے قریب ایئر انڈیا کا مسافر بردار طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا تھا جس کے باعث 260 زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔