• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

90 فیصد صنعتی صارفین اور 50 فیصد رجسٹرڈ کمپنیاں ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرارہے، کارروائی کریں گے، چیئرمین ایف بی آر

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین سید محمد شبر زیدی نے کہا ہے کہ 9؍ فیصدصنعتی صارفین اور 50؍ فیصد رجسٹرڈ کمپنیاں ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرارہے ، ان کیخلاف کارروائی کریں گے ، صنعتی صارفین 2؍ فیصد ٹیکس دیکر رجسٹریشن حاصل کرسکتے ہیں، ایس ای سی پی ٹیکس نہ دینے والی کمپنیوں کو خود نکال دے ورنہ میں نکال دوں گا ، اکائونٹس منجمد کرنے کے قانون میں تبدیلی نہیں ہوئی، لوگوں کو ہراساں کئے بغیر رضاکارانہ طور پر ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتے ہیں، گاڑیوں کی ایمنسٹی زیر غور نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ممبر آئی آر پالیسی ڈاکٹر حامد عتیق سرور، ممبر آئی آر آپریشنز سیما شکیل اور ممبر فیٹ مصطفیٰ سجاد حسن بھی ان کے ہمراہ تھے۔علاوہ ازیں چیئرمین ایف بی آر سے عالمی بینک کے کنٹری ڈائر یکٹر الینگوائن پیچاموتھو اور چین کے سفیر ژائو جنگ نے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں ۔ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا پریس کانفرنس میں مزید کہنا تھا کہ ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ ایک لاکھ کمپنیوں میں سے 50ہزار سے بھی کم کمپنیاں ٹیکس فائلر ہیں حالانہ قانونی طور پر ہر کمپنی کو ٹیکس ریٹرن جمع کرانا لازمی ہے ، نان فائلر کمپنیوں کی رجسٹریشن ختم کرنے کیلئے ایس ای سی پی کو خط لکھ دیا وہ ان کی رجسٹریشن ختم کر یں یا میں خود نکال دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بجلی کے صنعتی صارفین تین لاکھ 41ہزار 174ہیں اورگیس کے صنعتی صارفین کی تعداد 7ہزار ہیں لیکن سیلزٹیکس کی رجسٹریشن صرف 38ہزار 937 ہے جو صنعتی صارفین رجسٹڑڈ نہیں اثاثوں کو ظاہر کرنے کی ٹیکس ایمنسٹی سکیم کے تحت 30جون 2019تک واجبات پر دو فیصد سیلز ٹیکس جمع کرکے رجسٹرڈ ہو جائیں ، یکم جولائی سے سیلزٹیکس رجسٹریشن نہ حاصل کرنیوالوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ پاکستان میں ٹیکس فائلرز کی تعداد کم ہے، 2؍ فیصد ٹیکس دیکر سیلز ٹیکس کے واجبات کلیئر کرائے جا سکتے ہیں، تین لاکھ سے زیادہ صنعتی صارفین کو ٹیکس نظام میں لانے کیلئے قانون سازی کی جائے گی، اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں فائلر بننے کی شرط عائد کی گئی ہے جنہوں نے ماضی میں سیلز ٹیکس نہیں دیا وہ اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

تازہ ترین