• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جوکرنا ہے کرلو موقف نہیں بدلیں گے، چیئرمین پیپلز پارٹی، مریم نواز کی دعوت، بلاول آج ان کے گھر جائیں گے

لاہور(نمائندہ جنگ، مانیٹرنگ سیل) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جو کرنا ہے کرلو موقف نہیں بدلیں گے، کٹھ پتلی وزیراعظم کو عوام کےمسائل کے حل کرنے میں دلچسپی نہیں، صوبوں کے وسائل پر ڈاکے، تعلیم اور صحت کے بجٹ پر کٹ لگائے جارہے ہیں، معاشی دہشت گردی سےمڈل کلاس طبقے کا گھر چلانا مشکل ہوگیاہے، عوام دشمن بجٹ منظور کیا گیا تو سڑکوں پر احتجاج کرینگے، چیئرمین نیب کیخلاف سازش ، عدلیہ پر حملے کئے گئے،حکومت نے جتنے مقدمات بنانے ہیں بنا لیں، میرے پورے خاندان کو جیل بھیج دیں، 1973 کے آئین، عوامی حقوق، لاپتا افراد، فوجی عدالتوں اور 18ویں ترمیم پرموقف نہیں بدلینگے جبکہ مریم نواز کی دعوت پر بلاول آج جاتی امرا میں انکے گھر جائینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پیپلزپارٹی پنجاب سینٹرل سیکرٹریٹ میں ایگزیکٹو باڈی کے اجلاس کی صدارت کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ نالائق وزیراعظم نے سب سے بڑے صوبے کیلئے نالائق وزیراعلیٰ چنا، جسے ہاتھ ملانے کا نہیں پتہ وہ حکومت کیسے چلا سکے گا، پنجاب کے بجٹ کو کٹ لگا کر600ارب سے 230 ارب کرکے سب سے بڑے صوبے کےعوام کو وسائل سے محروم کردیا گیا ہے،پی ٹی آئی ایم ایف کے بجٹ میں مزدوروں کیلئے کوئی ا یمنسٹی اسکیم نہیں،تعلیم اور صحت جیسے شعبوں کے بجٹ پر کٹ لگائے جارہے ہیں جبکہ اسٹاک بروکر اور ارب پتیوں کیلئے بیل آؤٹ پیکیج دیا جاتا ہے،یہ ایک نہیں دو پاکستان ہیں،اس پر پیپلزپارٹی ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہے، ہم یہ معاشی دہشت گردی برداشت نہیں کرینگے، ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ بجٹ منظور ہوا تو مزید 40ملین پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے آ جائینگے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے صدر زرداری کی گرفتاری کے باوجود کہا کہ اگر عوام دوست بجٹ ہوا تو ہم اسمبلی میں ڈیسک بجا کر اسکی پذیرائی کرینگے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ انسانی حقوق پر جو حملے ہورہے ہیں اس پرپیپلز پارٹی کا فرض ہے کہ وہ آواز بلند کرے،آئین اور اٹھارویں ترمیم کی خاطر ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو شہید ہوئیں، ہر طرف سے ہمارے جمہوری حقوق پر حملے کئے جا رہے ہیں لیکن ہم اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے،ہم خان صاحب کی طرح یوٹرن نہیں لیتے،میں عوام سے پوچھتا ہوں کہ ایک آمر کے پاکستان اور عمران کے نئے پاکستان میں کیا فرق ہے،یہاں نہ تو اظہار رائے کی آزادی ہے اور نہ ہی عدلیہ آزاد ہے،ہر ادارے کو دھونس دھاندلی سے چلایا جا رہا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا میں نے پی ٹی ایم کی حد سے زیادہ سپورٹ نہیں کی بلکہ کسی بھی سیاسی جماعت کی حد سے زیادہ سپورٹ نہیں کی کیونکہ میری اپنی سیاسی جماعت ہے لیکن جمہوریت کی خاطر پی ٹی ایم کے اراکین کے بنیادی حقوق کی بات کی،جب تک کوئی گنہگار ثابت نہیں ہو جاتا اسکے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے،جس طریقے سے یہ بجٹ پاس کرنا چاہتے ہیں، یہ دھاندلی ہو گی،وزیرستان کے نمائندے کو ایوان سے باہر رکھ کر بجٹ پاس کروانا قانون اور آئین دونوں کیخلاف ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ مریم نواز نے انہیں لنچ کی دعوت دی ہے جو میں نے قبول کرلی ہے،پاکستان کے اتنے مسائل ہیں کہ ایک بندہ انہیں حل نہیں کر سکتا،ہمیں ملکر عوام دشمن پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ کا مقابلہ کرنا ہے۔

تازہ ترین