• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بڑھتی غذائی قلت درآمدی بل میں اضافے کا سبب ہے ، اسٹیٹ بینک

کراچی(خبرایجنسی)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہاہے کہ پاکستان میں بڑھتی ہوئی غذائی قلت مستقبل میں اشیا خورونوش کے درآمدی بل میں مزید اضافے کا باعث بنے گی۔اسٹیٹ بینک سے جاری رپورٹ میں کہاگیاہے کہ پانی کی قلت، زرعی زمین کی خرابی، موسمیاتی تبدیلی اور ناقص منصوبہ بندی کے باعث پاکستان میں غذائی قلت میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، غذائی قلت کے باعث درآمدی بل بھی بڑھ رہا ہے، 12 سال قبل اشیاء خورونوش کا درآمدی بل جو 2 ارب 70 کروڑ ڈالر تھا، مالی سال 2018 میں 6ارب 20کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق غذائی قلت سے پاکستان کو سالانہ 7ارب 60کروڑ ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق حکومت اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں استحکام کے لئے ہر سال 100 ارب روپے کی سبسڈی بھی دے رہی ہے۔نیشنل فوڈ سکیورٹی نے غذائی قلت سے متعلق ایک مسودہ بھی تیار کیا مگر بدقسمتی سے اب تک اس پر عملی طور پر کوئی کام نہیں ہوسکا جبکہ غذائی قلت سے بچائو کے لئے بنائے گئے اس مسودے میں آبادی میں اضافے کے عنصر کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے۔
تازہ ترین