پشاور (نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور کے ترجمان نے پشاور میں ڈینگی کے پھیلنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلنے والی رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مذکورہ رپورٹس حقائق کے برعکس ہیں، ڈینگی سے کوئی بھی موت واقع نہیں ہوئی ۔ ڈینگی کے تصدیق شدہ کیسز کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے جوبیس فیصد سے کم ہو کر اب تقریبا ً پانچ فیصد پر پہنچ چکی ہے۔جولائی اور اگست 2019 کے دوران پشاور کے مختلف علاقوں میں 2632 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے تصدیق شدہ آئی جی جی / آئی جی ایم کیسز کی تعداد صرف 408 تھی اور ڈینگی سے کوئی بھی موت واقع نہیں ہوئی ۔ ستمبر2019 کے دوران اب تک پشاور کے حساس ترین علاقوں سے 1944 افراد کے ٹیسٹ کئے گئے ہیں جن میں تصدیق شدہ آئی جی جی/ آئی جی ایم کیسز کی تعداد 78 ہے اور ابھی تک کوئی بھی موت واقع نہیں ہو ئی ۔ سوشل میڈیا اورنجی ٹی وی چینل پر زمینی حقائق کے برعکس محض پروپیگنڈے پر مبنی رپورٹس چلائی گئی ہیں۔ جب متعلقہ شکایت کنندہ شخص، جس کی آواز اور گرافک پیغام سوشل میڈیا پر چل رہا تھا ، اُ س سے رابطہ کیا گیا تو وہ اپنے بیانات سے مکر گیا۔ اُس سے پوچھا گیا کہ وہ ڈینگی سے متاثرہ متعلقہ علاقوں اور کیسز کی نشاندہی کرے مگر وہ روپوش ہو گیا۔