• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سورج برقی ہائیڈروجن کا اُبلتا ہوا انبار ہے ۔جب یہ مادّہ حرکت کرتا ہے تو اپنی مقناطیسی فیلڈ میں توانائی بھی جمع کرتا ہے ۔یہ مقناطیسی توانائی روشنی کی شدید چمک یا شمسی شعلوں کی صورت میں اور بڑی مادّی اور مقناطیسی فیلڈز کی شکل میں خارج ہوتی ہے،جنہیں شمسی طوفان کہا جا تا ہے ۔

اگرچہ یہ شعلے زمین پر ریڈیو کے مواصلاتی نظام کو درہم برہم کرتے ہیں۔ہر شمسی طوفان میں دنیا کے تمام جوہری ہتھیاروں کے مجموعے سے ایک لاکھ گنا زیادہ توانائی ہوتی ہے اور یہ خلا کے وسیع حصے میں پھیل جاتی ہے۔

سورج ایک وسیع گھومتی ہوئی آتش بازی کی طرح گھومتا ہے، جہاں سے وہ خلا میں ہر طرف اخراج کرتا رہتا ہے۔ جب شمسی طوفان زمین کے قریب سے گزر جاتا ہے تو زمین کی مقناطیسی فیلڈ ایک لمبی دم کی شکل اختیار کر لیتی ہے۔اور جب یہ مقناطیسی فیلڈ واپس ٹھیک ہوتی ہے تو وہ زرات جو چارج ہو چکے ہیں، وہ بڑھتی ہوئی رفتار کے ساتھ زمین کا رخ کر لیتے ہیں۔

جب یہ زرات زمین کی فضا سے ٹکراتے ہیں تو وہ جلنے لگتے ہیں جس سے معروف شمالی اور جنوبی لائٹس کا منظر سامنے آتا ہے۔تاہم زمین کی مقناطیسی فیلڈ میں اس خلل کے اور بھی زیادہ سنگین اثرات ہوتے ہیں۔ماہرین کا خیال ہے کہ 1972 میں سمندری بارودی سرنگیں اسی وجہ سے پھٹی تھیں۔

تازہ ترین