برمنگھم (نمائندہ جنگ) شہدا کربلا کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے المدینہ جامع مسجد اینڈ گرلز انسٹی ٹیوٹ کوونٹری میں مہتمم ادارہ علامہ محمد نبیل افضل قادری کی صدارت میں شہادت امام حسینؓ کے عنوان سے محفل کا انعقاد کیا گیا۔ اس روحانی محفل سے مفتی اہل سنت علامہ مفتی محمد انصرالقادری آف بریڈ فورڈ نے حضرت امام حسینؓ اور ان کے ساتھیوں کی قربانیوں اور جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میدان کربلا میں اسلام اور اس کے دشمنوں کے درمیان حق و فتح کا معرکہ برپا ہوا جہاں شہدا نے خون کے نذرانے پیش کردیئے، لیکن اپنے سر نہ جھکائے اور آج تک شہدا کربلا کا نام روشن اور زندہ ہے، لیکن یزید اور اس کے پیروکاروں کا نام و نشان مٹ گیا۔ قاری علی محمد قادری نے نعتیہ کلام کے ذریعے شہدا کربلا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ علامہ محمد نبیل افضل قادری نے کہا کہ امام عالی مقام نے دین اسلام کو وہ جلا بخشی جو قیامت تک اسلام میں تغیر و تبدل کرنے والوں میں فرق واضح کرتی رہے گی۔ میدان کربلا میں برپا یہ معرکہ آج بھی ہمارے درمیان جاری ہے۔ ہمیں شہدا کربلا کے مشن کو اپنانا ہوگا۔ دین اسلام کے دشمن اور عصر حاضر کے منافقین کے یزیدی کردار کو بے نقاب کرتے ہوئے کردار حسینؓ اپنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میدان کربلا میں دین اسلام کی راہیں متعین کردی ہیں۔ اگر کوئی قرب الٰہی اور عشق رسولؐ کا صحیح دعویدار ہے تو اس کو کربلا کے شہدا کے نقش قدم پر چل کر یزیدی ٹولہ سے نبرد آزما ہونا ہوگا۔ علامہ حافظ عبدالغفار سمیت مختلف مقررین نے کہا کہ ہمیں عصر حاضر کے یزیدوں کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ کربلا کے شہدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ان کے نقش قدم پر چل کر ہر یزیدی کردار خلاف صدا بلند کی جائے۔ اس روحانی محفل میں المدینہ جامع مسجد اینڈ گرلز انسٹی ٹیوٹ کوونٹری کی انتظامیہ مجلس کے اراکین، رضاکاروں، عاشقان رسول و عقیدت مندان شہدا و کربلا کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مقامی علما کرام علامہ محمد یوسف نقشبندی، علامہ محمد ظفر صدیقی، صاحبزادہ پیر عرفان احمد شاہ، علامہ محمد حماد نقشبندی، حافظ محمد اویس خان نے بھی خطاب کیا۔ آخر میں امت مسلمہ سمیت کشمیر کی آزادی کے لئے خصوصی طور پر دعا کروائی گئی، اختتام محفل پر حسینی لنگر بھی تقسیم کیا گیا۔