• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دمہ، الرجی، سی او پی ڈی (Chronic Obstructive Pulmonary Disease) کے امراض دنیا بھر میں جس تیزی سے بڑھے ہیں اس کے پیش نظر طبی ماہرین خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ 2030تک یہ بیماریاں دنیا بھر میں موت کی تیسری بڑی وجہ بن جائیں گی۔ متذکرہ امراض کا تعلق نظامِ تنفس سے ہے، بقول معالجین سی او پی ڈی پھیپھڑوں کی عام بیماری ہے جس کے لاحق ہونے کی صورت میں سانس کی نالیوں میں تنگی آ جانے سے ہوا کا گزر کم ہو جاتا ہے، مریض کو کھانسی کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں دشواری محسوس ہوتی ہے۔ اس حوالے سے لاہور میں میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے اپنے خطاب میں ماہرین نے متذکرہ امراض کی وجوہات میں سے سب سے خطرناک وجہ سگریٹ نوشی کو قرار دیا۔ انتہائی تشویشناک بات یہ ہے کہ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق سگریٹ نوشی میں پاکستان دنیا بھر میں 15ویں نمبر پر آتا ہے جبکہ آبادی کے لحاظ سے ملک میں سگریٹ پینے والے افراد کی شرح 19فیصد ہے۔ یہ امر والدین، حکومتی اور سماجی حلقوں کے لئے انتہائی توجہ طلب ہے کہ سگریٹ کی عادت عموماً نو عمری کے زمانہ میں پڑتی ہے جس کی مناسب کوشش سے روک تھام کی جا سکتی ہے۔ متذکرہ سیمینار میں شرکا نے خبردار کیا کہ ماحول میں الرجی پھیلانے والے اجزا سے بچائو ضروری ہے۔ اس رو سے چھوٹے بڑے شہروں کے انتظامی حلقوں کو شہریوں کے ساتھ مل کر ماحول صاف ستھرا رکھنے کے ٹھوس انتظامات کرنا چاہئیں۔ پاکستان میں متذکرہ امراض کی ایک وجہ وہ تنگ و تاریک ماحول بھی ہے جو آبادی کے ایک بہت بڑے طبقے کو انتہائی غربت کے باعث پیش آتا ہے۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں اور محکمہ صحت کو اس بارے میں سوچ و بچار کرنا چاہئے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین