• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ نے فضائیہ اور بحریہ کیلئے 138ایف 35 لڑاکا طیارے خرید لئے

لندن (نیوز ڈیسک) برطانیہ نے رائل ایئرفورس اور بحریہ کیلئے 85 ملین پونڈ مالیت کے 138 جدید ترین ایف 35لڑاکا طیارے خرید لئے۔ ایکسپریس نے یہ خبر دیتے ہوئے لکھا ہے کہ برطانیہ کو 138میں سے 17 طیاروں کی پہلی کھیپ مل گئی ہے اور رواں سال انھیں مکمل طورپر آپریشنل بھی کردیا گیا ہے۔ اخبار کے مطابق گزشتہ ہفتہ 4طیاروں نے پہلی مرتبہ برطانیہ کے کوئن ایلزبتھ سپر کیریئر سے اڑان بھری۔ رائل نیوی اور ایئرفورس کے بقیہ طیارے مارنہیم، نارفولک میں موجود ہیں جو کہ ری بوٹ کئے ہوئے ڈمبسٹرز سکواڈرن کا اصل مقام ہیں، اس کی اصل اہمیت یہ ہے کہ اسے دیکھنا بہت مشکل ہے، اگرچہ یہ نظر آتا ہے لیکن اس کو اس طرح بنایا گیا ہے اور اس پر ایسی کوٹنگ کی گئی ہے کہ یہ آسمان اور زمین پر سیکڑوں میل دور سے دشمن کے کسی بھی خطرے کا پتہ چلا لیتا ہے اور دشمن کے اس کی موجودگی کی خبر ہونے سے قبل ہی اس کو نشانہ بنا دیتا ہے۔ اس کے معنی یہ ہیں کہ رائل ایئر فورس کے مشہور ٹرائی کلر رائونڈلز اب ہلکے نیلے رنگ کے ہیں اور اس کو جلد کی شکل دیدی ہے۔ اس کی کامیابی یہ ہے کہ اس سے پرانے فورتھ جنریشن کے یورو فائٹر ٹائیفون یا ایف 16 طیاروں کے مقابلے میں نگرانی کی شرح میں اضافہ ہوجائے گا۔ ایف35 کے انٹرنیشنل بزنس ڈیولپمنٹ کے ڈائریکٹر سٹیو کا کہنا ہے کہ اب نقصان کے تبادلے کی شرح 1;1 سے بڑھ کر 1;20 ہوجائے گی۔ انھوں نے کہا کہ طیارے برطانیہ کے حوالے کئے جانے کا وقت بہت مناسب اور اچھا ہے۔ ڈیفنس فرم کے سابق انجینئر نے بتایا کہ گزشتہ 20 سال سے اتحادی فوجیں عراق، شام اور افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں، اس کیلئے ایف35 کی ضرورت نہیں تھی، اس کے بعد روس نے اچانک اپنی بری فوج شام بھیجنے کافیصلہ کیا، اس سے صورت حال میں نمایاں تبدیلی پیدا ہوگئی، وہ اپنے بہترین 4 جین لڑاکا طیارے لائے ہیں، اس کے بعد ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا ایک واقعہ ہوا اور ایک طیارہ مارگرایا گیا، اس کے جواب میں ترکی نے روس کا S400 میزائل سسٹم خریدا، جو ٹائیفون کو 200 میل کے فاصلے کیلئے نشانہ بناسکتا ہے، جس کی وجہ سے امریکہ، برطانیہ اور دیگر اتحادیوں کو زیادہ پیچیدہ صورت حال کا سامنا ہے۔ ایف 35 لائٹننگ طیارہ اس صورتحال میں بہت کارآمد ہے، ایف 35کو روس اور چین کی جانب سے پوری دنیا میں پھیلائے گئے اسلحہ کے سسٹمز سے نمٹنے کی ضرورت کو مد نظر رکھ کر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ایف 35 پائلٹس کی پرواز کا طریقہ کار ہی تبدیل کردیا ہے، ایف 35 لڑاکا طیارے 30ہزار فٹ کی بلندی سے دشمن کو نشانہ بنانے اور اسے جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس طرح کشیدہ علاقوں میں فرائض انجام دینے والی سپیشل فورسز کو ٹارگٹ کی درست اطلاع فراہم کرکے فورسزکیلئے جان بچانے کا ذریعہ ثابت ہوں گے اور مستقبل کی دنیا میں ایف 35کے پائلٹس کو صرف ٹارگیٹ بنانے کا فیصلہ کرنا اورکوئی گولی چلائے بغیر دشمن کو ہلاک کرنے کا موقع ملے گا۔

تازہ ترین