• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

وسائل کے جاوجود بلوچستان ترقی کی دوڑ میں پیچھے کیوں؟

بلوچستان قیمتی معدنیات کے ذخائر ، قدرتی وسائل کی فراوانی اور کم آبادی کے باوجود اکسویں صدی میں بھی نہ صرف ترقی کی دوڑ میں کہیں بہت پیچھے ہے وہیں مستقبل قریب میں اس کی پسماندگی کے خاتمے کے فوری امکانات کم نظر آتے ہیں ، اس کی جہاں کئی ایک وجوہات ہیں وہاں حکومتوں کی عدم توجیہی ، عمل سے زیادہ اعلانات ، اقدامات سے زیادہ وعدئے اور یہاں کے عوام کو ترقی کے لئے مواقع کی عدم فراہمی جیسی وجوہات بھی شامل ہیں ، بلوچستان اپنے اندر اتنے وسائل رکھتا ہے کہ ان کے درست استعمال سے نہ صرف بلوچستان کی پسماندگی کا خاتمہ اور ترقی ممکن ہے بلکہ ان وسائل سے ملک کی ترقی بھی یقینی بنائی جاسکتی ہے ،ماضی سے لیکر آج تک حکمرانوں کے دعوئے اور وعدئے اپنی جگہ مگر حقیقت یہ ہے کہ بلوچستان کے عوام کی ایک بہت بڑی تعداد اکسویں صدی میں دور جدید کی سہولیات تو درکنار بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہیں ، جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صوبے چند اضلاع جہاں گیس کی سہولت موجود ہے وہاں موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی گیس پریشر نے دم توڑ دیا جس پر عوام نے سڑکوں پر تو منتخب عوامی نمائندوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاسوں میں مسلسل نہ صرف احتجاج کیا بلکہ گیس پریشر سے متعلق دو تحاریک التوا بحث کے لئے منظور کیے اور ڈپٹی اسپیکر نے دونوں تحاریک پر ارکان کے اظہار خیال کے بعد گیس حکام کو اپنے چمبر میں طلب کرنے کی رولنگ دی ۔ 

بلوچستان میں ایک طرف وسائل کی کمی نہیں تو دوسری جانب طویل رقبے کی نسبت آبادی انتہائی کم ہے جس کی وجہ سے صوبے کی ترقی کی راہ پر گامزن ہونا چاہیے تھا لیکن آج تک ایسا نہ ہوسکا ، حالانکہ ہر دور میں بلوچستان کی ترقی اور پسماندگی کے وعدئے حکمران کرتے رہے لیکن صورتحال تبدیل نہ ہوسکی ۔ 

گزشتہ دنوں صوبائی حکومت کی جانب سے صوبے کے اہم ترین شعبے لائیو اسٹاک کے شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور اس سے وابستہ افراد کو سہولیات کی فراہمی و ان کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے صوبے کی تاریخ میں پہلے لائیو اسٹاک ایکسپو کا اہتمام کیا گیا ۔ جسے سنجیدہ حلقوں کی جانب سے اس سمت میں بارش کا پہلا قطرہ قرار دیا جارہا ہے تو دوسری جانب بعض حلقوں کی جانب سے ایکسپو کے انعقاد کو تو بہتر اقدام قرار دیا جارہا لیکن اس میں متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مناسب نمائندگی نہ ہونے پر تحفظات کا بھی اظہار کیا جارہا ہے ساتھ ہی یہ تجویز بھی ہے کہ ایسے پروگراموں کا نہ صرف مستقل بنیادوں پر اہتمام کیا جائے بلکہ اندرون صوبہ جہاں لائیواسٹاک اور اس سے متعلقہ لوگ موجود ہیں وہاں اس قسم کے ایکسپو کا اہتمام کیا جائےتاکہ اس سے زیادہ بہتر انداز مین فائدہ اٹھایا جاسکے۔ بلوچستان میں قیمتی معدنیات کے ذخائر اور قدرتی وسائل کے ساتھ لائیو اسٹاک کے شعبے میں بھی اتنی کیپسٹی ہے کہ اس پر توجہ دئے کر صوبے میں خوشحالی لائی جاسکتی ہے ۔

لائیو اسٹاک ایکسپو میں ہمسائیہ ممالک سے وفود ، ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں ،ٹریڈرز مختلف ممالک کے سفیروں نے شرکت کی ایکسپو میں مختلف کمپنیوں کے اسٹالز پر لوگوں کا رش دیکھنے میں آیا جہاں لوگ اپنی معلومات میں اضافے کیلئے اسٹالزپر رکھے گئے اشیاء بارے میں مختلف سوالات پوچھتے رہے جن کے بارے میں وہاں موجود ماہرین نے انہیں تفصیلات سے آگاہ کرتے رہے۔ 

شرکاء نے ڈیری پروڈکٹس سے متعلق لگائے گئے اسٹالز میں گہری دلچسپی لی۔ صوبے کی تاریخ کے پہلے لائیو اسٹاک ایکسپو کا اہتمام یونیورسٹی آف بلوچستان کے ایکسپو سنٹر میں کیا گیا تھا تین روزہ لائیواسٹاک ایکسپو کا افتتاح کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ لائیو اسٹاک کے شعبہ کی ترقی سے برآمدات میں اضافے ، غربت کے خاتمے اور ملکی معاشی استحکام میں مدد ملے گی ، بلوچستان پائیدار توانائی ، فشریز ، معدنیات سے مالا مال ہے ، ایہاں ٓئندہ پانچ سال میں ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی ۔ 

بلوچستان نے بہترین لائیو اسٹاک پالیسی بنائی ہے ، مسئلہ کی نشاندہی کر کے اس حوالے سے منصوبہ بندی کر کے بہتر نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں بلوچستان میں ماہی گیری سمیت لائیو اسٹاک کے دیگر شعبوں سے استفادہ کے وسیع مواقع موجود ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی خوراک کی کمی کا مسلہ سر اٹھا رہا ہے ، ایسے میں ملک میں لائیو اسٹاک کے شعبہ پر خصوصی توجہ ضروری ہے ، اس سے غربت میں کمی ، خوراک میں بہتری آئے گی ، برآمدات بڑھنے سے معیشت مستحکم ہوگی ، اس شعبہ کی ترقی سے خاندان اور دیہی علاقوں کے لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی ۔ انہوں نے زور دیا کہ مختلف شعبوں میں اپنے اور دنیا کے تجربات کے مشترکہ استفادہ سے عمل درآمد میں آسانی رہتی ہے ، مویشیوں کو صحت مند رکھنے کے لئے اینٹی بائیوٹکس استعمال کی جاتی ہے دنیا لائیو اسٹاک کو سنجیدہ لے رہی ہے ۔ 

وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے اپنے خطاب میں بجا طور پر یہ کہا کہ ماضی میں لائیو اسٹاک کے شعبے کو بدقسمتی سے کبھی انڈسٹری کی نگاہ سے نہیں دیکھا گیا صوبائی حکومت نے لائیو اسٹاک ایکسپو کے انعقاد سے اہم پیشرفت کی ہے ، بلوچستان میں امن وامان کی فضا اب ماضی سے بہت بہتر ہے ، سرمایہ کار اور ملٹی نیشنل کمپنیاں بلوچستان کی جانب راغب ہورہی ہیں ، وزیراعلیٰ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ سیاحت ، زراعت اور معدنیات سمیت ددیگر شعبوں کی ترقی و ترویج کے لئے بھی ایکسپوز کا انعقاد کیا جائے گا۔ 

وزیراعلیٰ نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں حلال گوشت کی بڑھتی ہوئے طلب کو پورا کرنے کے لئے لائیواسٹاک کے شعبے میں بہتری ناگزیر ہے ، حلال فوڈ انڈسٹری ، جدید فارمنگ ، پروسیسنگ اور پیکنگ سے ان مصنوعات کو برآمد کرنے سے صوبے کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا اور مجموعی طور پر پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی بڑھیں گے ۔ بلوچستان کی پہلی لائیواسٹاک ایکسپو 2019 کے انعقاد سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور بلوچستان کا مثبت عکس قومی و عالمی منظرنامے پر اجاگر ہوگا جبکہ مجموعی طور پر بلوچستان کے معاشی و اقتصادی اعشاریئے بہتری کی جانب جائیں گے ۔

تازہ ترین
تازہ ترین