اسلام آباد (حنیف خالد) ایشیاء کے ایک سب سے بڑے کنسٹرکشن ٹائیکون اور پاکستان کے سربرآوردہ سرمایہ کار ملک ریاض حسین نے انکشاف کیا ہے کہ پشاور بحریہ ٹائون ایک لاکھ کنال رقبے پر محیط ہو گا۔ پشاور بحریہ ٹائون تین سال کی قلیل ترین مدت میں بنایا جائیگا جبکہ کراچی بحریہ ٹائون کی تعمیر میں چار سال لگے تھے۔ پشاور بحریہ ٹائون کا تعمیراتی کام دن رات کرینگے۔ اس میں دو لاکھ پلاٹ‘ اپارٹمنٹ‘ چھوٹے بڑے گھر‘ لوئر مڈل کلاس اور مڈل کلاس کیلئے ہونگے۔ تعمیراتی کام آئندہ سال کے آغاز میں جدید ترین مشینری‘ کنسٹرکشن ٹیکنالوجی اور دنیا کے اعلیٰ ترین ماہرین تعمیرات کرینگے۔ بحریہ ٹائون پشاور انشاء اللہ قطر‘ دبئی‘ کویت کے معیار کا ترقی یافتہ محفوظ ترین بنائینگے۔ بحریہ ٹائون پشاور میں 30فیصد کوٹہ اوورسیز پاکستانیوں کیلئے مختص ہو گا۔ پشاور بحریہ ٹائون میں لاہور اور کراچی کے بحریہ ٹائون میں بنائے گئے کمرشل مال‘ سکول‘ کالج‘ مساجد‘ الٹرا ماڈرن سینما ہائوس‘ ہسپتال‘ ڈسپنسریاں‘ چڑیا گھر‘ تھیم پارک‘ THEME PARK بھی بنائے جائیں گے۔ بحریہ ٹائون پشاور کے رہائشیوں کو کسی بھی ضرورت کیلئے بحریہ ٹائون پشاور کی حدود سے باہر جانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ ان کو 24گھنٹے پانی‘ بجلی‘ گیس کی دستیابی کو یقینی بنایا جائیگا۔ جدید ترین سکیورٹی سسٹم نصب کرینگے۔ وہ جمعرات کی شب اپنی رہائشگاہ پر جنگ کو خصوصی انٹرویو دے رہے تھے۔ ملک ریاض حسین جنہوں نے اپنی آمدنی کا 70فیصد حصہ اللہ کے نام پر مستحق افراد‘ فلاحی منصوبوں‘ ہسپتالوں‘ تعلیمی اداروں‘ دستر خوانوں‘ بیوائوں‘ یتیموں کی نقدو جنس کی شکل میں مالی امداد وغیرہ کے کاموں پر وقف کر رکھا ہے‘ نے کہا کہ کاش پاکستان کے باقی سرمایہ کار بھی انکی نہ صرف تقلید کریں بلکہ پاکستان کے غریب‘ مستحق‘ ناخواندہ‘ غربت و افلاس و بیماری کے مسائل میں مبتلا اپنے بہن بھائیوں کیلئے مفت فلاحی کاموں پر اپنی آمدنی کا نصف حصہ ہی اللہ تعالیٰ کے بتائے کاموں اور اسکے بندوں کیلئے وقف کر دیں تو وہ گارنٹی سے کہہ سکتے ہیں کہ جس طرح اللہ مجھے ایک روپے کے بدلے سات سو گنا عطا کرتا ہے انکے بزنس میں بھی اسی طرح برکت آئے گی۔ ملک ریاض حسین نے بتایا کہ بحریہ ٹائون پشاور پاکستان کا خوبصورت ترین شہر بنا کر دکھائیں گے۔ اللہ کی کرم نوازی سے انہوں نے نہ صرف راولپنڈی بحریہ ٹائون بلکہ لاہور بحریہ ٹائون اور کراچی بحریہ ٹائون ایسے بین الاقوامی معیار کے تعمیر کئے ہیں کہ امریکہ سے آسٹریلیا تک ماہرین تعمیرات‘ تعمیراتی کمپنیاں‘ وہاں کی حکومتیں بلکہ امریکہ سمیت دنیا بھر کا میڈیا اس کو ستائش کی نگاہ سے دیکھتا چلا آ رہا ہے۔ دنیائے اسلام کے ایک ترقی یافتہ اور معروف عالم ملک ملائیشیاء کے بین الاقوامی مقابلوں میں انہیں بحیثیت چیف ایگزیکٹو بحریہ ٹائون جن عالمی اعزازات سے نوازا گیا وہ بھی اللہ کی ان پر مہربانی کا بین ثبوت ہے۔ ملک ریاض نے کہا کہ کراچی‘ راولپنڈی‘ لاہور بحریہ ٹائون انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کے مطابق بنے ہیں۔ دنیا نے اسکی تصدیق و تعریف کی ہے۔ اس کا سہرا بحریہ ٹائون ٹیم کے سر پر ہے۔ میرا کام تو صرف اس ٹیم کے مشوروں پر عمل کرنا اور جہاں ضروری ہو اس میں معمولی ردوبدل کرنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بحریہ ٹائون پشاور میں بحریہ ٹائون لاہور کی گرینڈ مسجد اور بحریہ ٹائون کراچی کی دنیا کی تیسری بڑی مسجد کی طرح پشاور میں ان کا دنیائے اسلام کی عظیم الشان مسجد بنانے کا ارادہ ہے۔ زندگی نے ساتھ دیا وہ انشاء اللہ یہ تمام وعدے پورے کرکے ملک و قوم کی حقیقی معنوں میں خدمت کرینگے۔ قوم سے درخواست ہے کہ وہ بحریہ ٹائون پشاور میں اسی طرح مجھے سپورٹ دیں جس طرح بحریہ ٹائون راولپنڈی‘ لاہور اور کراچی کی تعمیر میں دی۔ اس سے قبل بحریہ ٹائون پشاور سیلز اینڈ مارکیٹنگ آفس کا افتتاح کیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں مہمان خصوصی چیئرمین بحریہ ٹائون ملک ریاض حسین کے ہمراہ سماجی اور کاروباری شخصیات‘ بحریہ ٹائون انتظامیہ اور دیگر مہمانوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر چیئرمین بحریہ ٹائون ملک ریاض حسین کا کہنا تھا کہ یہ پراجیکٹ ملکی معاشی اور صنعتی ترقی میں نمایاں کردار ادا کریگا۔ بحریہ ٹائون پشاور میں ایسی ماسٹر پلانڈ کمیونٹی متعارف کروانے جا رہا ہے جہاں تمام ورلڈ کلاس سہولیات‘ جدید کنسٹرکشن اور انفراسٹرکچر کے ساتھ مہیا کی جائینگی۔ مناسب قیمت والا یہ رہائشی منصوبہ جدید طبی سہولیات‘ اسکولز‘ کمرشل ایریاز‘ مساجد‘ کمیونٹی سنٹرز‘ پارکس اور کشادہ سڑکیں لئے جدید طرز زندگی کا شاہکار ثابت ہو گا۔ کنٹری ہیڈ شاہد محمود قریشی نے اس پراجیکٹ کو خیبر پختونخوا کیلئے گیم چینجر پراجیکٹ قرار دیا۔ بحریہ ٹائون ایشیاء کا سب سے بڑا پرائیویٹ رئیل اسٹیٹ ڈیویلپر ہے جو پنڈی اسلام آباد‘ لاہور‘ کراچی اور نواب شاہ کے بعد اب پشاور میں بھی جدید طرز زندگی متعارف کروانے جا رہا ہے۔ پشاور کے لوگوں کا کہنا ہے کہ اُن کو اس پراجیکٹ کا بے صبری سے انتظار تھا کیونکہ انہیں بحریہ ٹائون اور اسکے تمام پراجیکٹس پر بیحد اعتماد ہے۔ مناسب قیمت میں ایسا معیاری پراجیکٹ نہ صرف لوگوں کیلئے بلکہ اس کا دائرہ کار ملک کی اقتصادی ترقی اور بہتر روزگار فراہم کرنے کیلئے بھی سودمند ثابت ہو گا۔ پشاور کے عوام کو جدید سہولیات زندگی سے مزین لائف سٹائل کمیونٹی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ اس پراجیکٹ کے ذریعے کنسٹرکشن انڈسٹری کو بھی زبردست بوم ملے گا اور لوگوں کو نوکری کے مواقع مہیا ہونگے۔