• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’ بیوٹی بلینڈر‘ آپکی جان لے سکتا ہے

فاؤنڈیشن یا اسٹک کو چہرے کی جلد پر ہموار کرنے کے لیے استعمال ہونے والا میک اپ کا اہم حصہ ’بیوٹی بلینڈر‘ پر ہونے والی ایک سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اس کا استعمال آہستہ آہستہ آپکی جان لے رہا ہے ۔

ماہرین جلد کے مطابق ہر دوسری خاتون کا روٹین میک اپ کا حصہ بیوٹی بلینڈرز، مسکارا اور لپ اسٹکس پر ہزاروں بیکٹیریا موجود ہوتے ہیں جو صحت اور جلد کے لیے نہایت مضر ہیں جبکہ آپ کا پسندیدہ میک اپ برانڈ جسے آپ جلد کے لیے محفوظ سمجھتی ہیں وہ بھی ان کا حصہ ہیں.

جرنل آف اپلائیڈمائیکرو بیالوجی میں شائع ایک تحقیق کے مطابق میک اپ میں استعمال کیے جانے والے برش، بیوٹی بلینڈرز، مسکارا، لپ اسٹک اور دیگر اشیا میں جان لیوا بیکٹیریاز پائے جاتے ہیں جس کی وجہ ان کی مناسب صفائی نہ کرنا اور ان کی مدت میعاد گزرجانے کے بعد بھی ان کا استعمال جاری رکھنا ہے ۔

امریکی آسٹن یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ’جن افراد کی قوتِ مدافعت کمزور ہوتی ہے اُن میں بیوٹی پروڈکٹس سے پھیلنے والی بیماریاں جلدی حملہ آور ہوتی ہیں، اسکن انفیکشن کی صورت میں یہ مسئلہ سنگین نوعیت اختیار کر سکتاہے ۔‘

ماہرین کا کہنا ہے کہ میک اپ میں استعمال ہونے والی ان آلودہ اشیا سے آسانی سے اسکن انفیکشن ہو سکتا ہے، خاص طور پر بیوٹی بلینڈر کے ذریعے آنکھوں، ہونٹوں اور چوٹ  کے قریب استعمال کیےجانے والی بیوٹی پروڈکس، بیوٹی بلینڈر اور برشز کے ذریعے خون میں زہر بھی پھیل سکتا ہے، میک اپ کے دوران 64 فیصد خواتین اپنے میک اپ برشز اور بیوٹی بلینڈر نیچے گرا لیتی ہیں جن میں دیگر بیکٹیریا بھی شامل ہو جاتے ہیں، جبکہ 93 فیصد خواتین انہیں صاف یا دھوئے بغیر ہی استعمال کر تی رہتی ہیں۔

تحقیق میں شامل محقق امبرین بشیر کا کہنا ہے کہ سب سے خطر ناک بیکٹیریا ’ ای کولی ‘ ہے جو چہرے کی جلد پر موجود آلودگی سے پھیلتا ہے اور بیوٹی اشیا میں افزائش پاتا ہے۔

ان بیکٹیریا سے بچاؤ کا طریقہ کیا ہے ؟

عموماً فاؤنڈیشن لگانے سے پہلے خواتین اپنے اسپنج یا بیوٹی بلینڈرز کو گیلا کر کے استعمال کرتی ہیں، ایسے میں انہیں دوسری بار استعمال کے لیے مکمل طور پر دھو کر سکھایا جائے یا پھینک دیا جائے۔

میک اپ اشیا کو کمرے میں ہوادار اور خشک جگہ پر رکھا جائے۔

میک اپ اشیا کی میعاد ختم ہوتےہی انہیں پھینک دیں اور نئی اشیا کا استعمال کریں۔

تازہ ترین