• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عظیم برطانوی رہنما ونسٹن چرچل کا قول ہے، ’’کامیابی حتمی نہیں ہے،اسی طرح ناکامی بھی ہمیشہ نہیں ہوتی ، یوں سمجھ لیا جائے کہ کسی بھی شخص کے لیے جرأت و ہمت کے ساتھ آگے بڑھنے کا نام کامیابی ہے‘‘۔

کامیابی کی تعریف

زیادہ تر افراد کو کامیابی حاصل کرنے کے لیے درپیش مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ ایسے اہداف کا تعین کرنا ہے جن کا حصول دراصل ان کے لیے ناممکن ہوتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ایسے افراد اپنے مقاصد کے حصول میں ناکام ہوجاتے ہیں۔ اکثر افراد توناکامی کے باوجوداس بات کا اندازہ ہی نہیں لگاپاتے کہ وہ اہداف ان کے لیے ناممکن تھے۔ لہٰذا اگر آپ پہلے سے ہی اپنے اہداف کا تجزیہ کرلیں تو عین ممکن ہے کہ نتائج مثبت نکلیں۔ اہداف کے حصول سے قبل تجزیہ کرنے کے لیے آپ کو دو بنیادی باتوں کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

٭ آپ کے لیے اپنے بنیادی اقدار کا واضح ہونا ضروری ہے (مثلاً اہم رشتوں، ایمانداری، طاقت، آزادی اور شراکتی عوامل کی قدروقیمت کا جاننا )

٭ دوسرے مرحلے میں آپ کے لیے بنیادی نظریات کی وضاحت ضروری ہے۔

لازمی نہیں جو عوامل آپ کے لیے اہمیت رکھتے ہوں، ان پر آپ اعتماد بھی کریں۔ اعتماد اور اہمیت جیسے عوامل متضاد سفر بھی کرسکتے ہیں، بس آپ کے لیے ان کو جاننا لازم ہے۔ فرض کرلیں کہ آپ بھی یہ نظریات رکھتے ہیں کہ حسن دیکھنے والے کی آنکھ میں پوشیدہ ہوتا ہے، ناکامی! زندگی میں کامیابی کا ایک راستہ ہے؟ تجربات! ڈگریوں کے انبار سے کہیں زیادہ اہمیت کے حامل ہیں وغیرہ وغیرہ۔

اہداف کا تعین اور منصوبہ بندی

اگر آپ کسی بھی ہدف کے تعین اور اس کے حصول کے لیےغلط راستے کا انتخاب کرتے ہیں تو آپ کو کامیابی نہیں مل سکتی کیونکہ کسی بھی مقصد کے حصول کے لیےصحیح راستے کا انتخاب بے حد ضروری ہے۔ابتدائی طور پر اپنے تمام اہداف کو تحریری صورت میں لائیں۔ 

ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں 92فیصد افراد کی ناکامی کا سبب یہی ہے کہ وہ مقرر کردہ اہداف کوتحریری شکل میں نہیں لاپاتے اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ سب سے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ نے جن اہداف کا تعین کیا ہے، وہ بہترین اور اقدار و نظریات سے مطابقت رکھتے ہیں ۔

ہمیشہ بڑے خواب دیکھیں

کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ نوجوانی میں خواب نہ دیکھنا نفسیاتی خود کشی کے مترادف ہے۔ لہٰذا بڑے، شفاف اور پاکیزہ مقاصد اپنائیں، بڑے خواب دیکھنے کے لیے کسی بھی قسم کی ہچکچاہٹ سے گریز کریں۔ یہ سوچیں دل سے نکال پھینکیں کہ آپ کیا ہیںاور آپ کی خواہشات کتنی بڑی ہیں۔ ایسے کسی شخص کو اپنی زندگی میں مداخلت کی اجازت نہ دیں جو آپ کو خواب دیکھنے سے باز رہنے کا مشورہ دے۔ یوں سمجھیں کہ آسمان ایک حد ہے اور زمین پر جو کچھ بھی ہے اس کا حصول ہمت اور جرأت سے ممکن بنایا جاسکتا ہے۔

ناممکن کا حصول

ایک بار جب آپ اپنے نظریات و اقدار کی وضاحت اور تشریح میں کامیاب ہوجائیںتو آپ ان تمام تر معلومات کی روشنی میںکسی بھی مقصد کے حصول کے سفر کا آغاز کرسکتے ہیں۔ لہٰذا کامیابی کے لیے بنیادی اقدار اور نظریات کی وضاحت ضروری ہے۔ اگر آپ اس کے علاوہ بھی ناممکن کو ممکن بنانے کے لیے نسخوں کی تلاش میں ہیںتو مندرجہ ذیل تجاویز آپ کے لیے کارآمد ثابت ہوسکتی ہیں۔

ناکامی سے مت گھبرائیں

کامیاب لوگوں کی زندگی کا مطالعہ کریں تو آپ کو معلوم ہوگا کہ ان میں بیشتر افراد نے ناکامی کو کامیابی کی کنجی بنایا۔ ناکامی بہت بُری اور تکلیف دہ محسوس ہوتی ہے لیکن اگر اس سے سیکھا جائے تو یہی ناکامی انسان کو کامیابی کی راہ پر گامزن کرتی ہے۔ 

ناکامی وہ کچھ سکھاسکتی ہے، جو ہم زندگی میں موجود دوسری چیزوں سے کبھی نہیں سیکھ پاتے۔ لہٰذا ناکامی کا خوف اپنی شخصیت سے دور کیجیے، سفر کا آغاز کریں اور مستقل مزاجی کے ساتھ منزل کی جانب بڑھتے رہیے، ناکامیوں سے گھبرانے کے بجائے ان سے سیکھنا شروع کریں۔

ٹائم مینجمنٹ کیلئے محتاط رویہ

کامیابی کے لیے سنجیدہ ہر انسان کووقت کی منصوبہ بندی میںمحتاط رویہ اپنانا ہوگا۔ اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ آپ کون ہیں یا کسی دوسرے کے پاس آپ جتنا وقت ہے یا نہیں؟ یاد رکھیں پیسے کے برعکس وقت ایک بار استعمال میں ہی ختم ہوجاتا ہے۔ 

پیسہ آپ کو واپس مل سکتا ہے لیکن گزرا وقت نہیں، لہٰذا ٹائم مینجمنٹ میںمحتاط رویہ اپنائیں۔ خود کو ایسے منظم کریں کہ جس کے ذریعے آپ اپنے موجودہ وقت کا بہترین استعمال کرسکیں۔ ٹائم مینجمنٹ کے اصول پر عمل کرتے ہوئے آپ اپنے وقت سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

اچھے دوستوں کا انتخاب

آپ نے بھی سنا ہوگا کہ انسان کی پہچان اس کے دوستوں سے ہوتی ہے۔ دوست آپ کی کامیابی اور ناکامی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر آپ کامیابی کے حوالے سے خاصے سنجیدہ ہیں تو عقلمند دوستوں کا انتخاب کریں۔ ایسے افرادکو دوست بنائیں جو آپ کو بلندی پر لے جانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

خود اعتمادی

خود اعتمادی ایک ایسی دولت ہے، جو عام سے انسان کو بھی خاص بنادیتی ہےجبکہ اعتماد کی کمی خاص آدمی کو بھی عام بنادیتی ہے۔ یہ اعتماد ہی تو ہے جس کی بدولت انسان نے پہاڑوں کو تسخیر کیا، یہ اعتماد ہی تو ہے جس کی بدولت انسان چاند پر پہنچا۔ 

ہر کامیابی کے پیچھے انسان کا اعتماد چھپا ہے، جو اسے کسی بھی کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں حوصلہ بخشتا ہے۔ اگر آپ میں خود اعتمادی ہے تو یہ آپ کے لیےکامیابی کی کنجی ثابت ہوسکتی ہے۔ ایک خود اعتماد انسان مشکل وقت میں بھی حالات کا مقابلہ نہایت خوش اسلوبی سے کرسکتا ہے۔

تازہ ترین