• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

سندھ ہائیکورٹ،سانحہ بلدیہ، نثار مورائی اور عزیر بلوچ کی جےآئی ٹی رپورٹ عام کرنے کا حکم

نثار مورائی اور عزیر بلوچ کی جےآئی ٹی رپورٹ عام کرنے کا حکم


کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اقبال کلہوڑوکی سربراہی میں دو رکنی بینچ نےتین اہم جے آئی ٹیز پبلک کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے سانحہ بلدیہ، نثار مورائی اور لیاری گینگ وار عزیر بلوچ کی جے آئی ٹیزکی رپورٹ منظرعام پر لانے کاحکم دیا ہے۔ 

عدالت عالیہ نے اپنے حکم نامہ میں تحریرکیاہےکہ مہذب اور جمہوری معاشرے میں شہریوں کو معلومات تک رسائی کا حق حاصل ہےاورقانون شہادت1984 عوام کو حقائق جاننے کا اختیاردیتاہے۔ 

وحشیانہ طرز کا واقعہ سانحہ بلدیہ میں 259 مقتولین کے ورثا کے علم میں آنا چاہیےکہ سانحہ کے ذمہ داران کون ہیں کیونکہ وحشیانہ طرز کے سانحہ کی حقیقت جاننا متاثرین سمیت شہریوں کا حق ہے۔ 

عدالت نے قرار دیا کہ جے آئی ٹیز کی رپورٹس میں ملکی سیکورٹی سے متعلق ایسا کچھ نہیں کہ ان رپورٹس کو منظر عام پر نہ لایاجاسکے۔

واضح رہےکہ آئینی درخواست وفاقی وزیر علی زیدی نے دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جے آئی ٹی نے قتل وغارت گری کی وجوہات پتا لگا لیا تو حکومت ان رپورٹس کوچھپا رہی ہے جبکہ سانحہ بلدیہ فیکٹری میں 2 سو سے زائد افراد کوزندہ جلا کرراکھ کردیا گیا۔

لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ نے لیاری کو جنگی علاقہ بنایا ہوا تھا، کراچی میں ہونے والی قتل غارت گری میں پولیس اور سرکاری افسران بھی ملوث رہےاور اب وہ پولیس اہلکار اور افسران ترقی حاصل کرکے اہم عہدوں پر تعینات ہیں۔

تازہ ترین