• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


شعر و ادب کے پرستاروں کو منفرد لب ولہجے کی بدولت سحر میں مبتلا کرنے والے جوش ملیح آباد ی کوبچھڑے 37سال ہوگئے ۔

برصغیر کے عظیم انقلابی شاعر جوش ملیح آبادی قادرالکلام شاعر اور صاحب اسلوب نثرنگار بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر ملیح آباد کے ادبی گھرانے میں پانچ دسمبر 1894 کو پیدا ہوئے۔

انہوںنے تحریک جدوجہد آزادی میں نمایاں کردار ادا کیا تھا اور اپنی انقلابی شاعری سے تحریک آزادی میں نئی روح پھونک دی تھی اوراپنی انقلابی اور ولولہ خیز شاعری کے باعث ”شاعر انقلاب“ کے درجے پر فائز ہوئے۔

جوش کی شاعری کی مختلف جہتیں ہیں جن کی وجہ سے وہ شاعر فطرت شناس،شاعر شباب اور شاعر انقلاب کہلائے مگر ان کی شاعری کا سب سے نمایاں پہلو انسان دوستی ہے۔

حکومت پاکستان نے ان کے انتقال کے31 برس بعد انھیں ”ہلال امتیاز“ دیا جو ان کی بیٹی نے وصول کیا۔

جوش ملیح آبادی کے کم وبیش24مجموعہ کلام ہیں جن میں حرف و حکایت، طلوع فکر، محراب و مضراب نمایاں ہیں۔

پچاس سال سے زائد عرصے تک علم و دانش کے موتی بکھیرنے کے بعد جوش 22 فروری 1982 کو اس جہانِ فانی سے کوچ کر گئے لیکن اردو ادب میں اپنی خدمات کے باعث ہمیشہ شعرو ادب کے افق پر جگمگاتے رہیں گے۔