• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران خان سیاست میں مہاتیر محمد کو اپنا آئیڈیل مانتے ہیں

عمران خان سیاست میں مہاتیر محمد کو اپنا آئیڈیل مانتے ہیں



وزيراعظم عمران خان ملائيشین وزیراعظم مہاتیر محمد سے خاص لگاؤ رکھتے ہیں، عمران خان سیاست میں ملائيشین رہنما مہاتیر محمد کو اپنا آئيڈیل گردانتے ہیں، وہ حکومت میں آنے سے پہلے بھی اور بعد میں بھی، مہاتیر کے اقدامات کی تعریف کرتے اور مہاتیر کے ملائيشین ماڈل کو اپنانے کی باتیں کرتے نظر آئے۔

عمران خان سیاست میں آنے سے پہلے بھی ان کے اقدامات کے معترف تھے اور متعدد مواقعوں پر ملائيشین ماڈل کی تعریف بھی کرچکے ہيں جبکہ حکومت سنبھالنے کے بعد سے اب تک مختصر وقت میں دو بار ملائیشیا کا دورہ کرچکے ہیں ۔

مہاتیر محمد، تحریک انصاف کی حکومت میں پہلے یوم پاکستان کی تقریب کے مہمان خصوصی بنے، عمران خان نے ملائیشیا کا پہلا دورہ 20 نومبر 2018 کو کیا، جواب میں مہاتیر محمد 2019 میں 21 سے 23 مارچ تک پاکستان کے تین روزہ دورے پر آئے، جہاں وہ یوم پاکستان کی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔

پھر دسمبر 2019 میں مہاتیر محمد کی طرف سے عمران خان کے لیے کار کا خصوصی تحفہ بھیجا گيا اور عمران خان اسی دسمبر میں شیڈول کوالالمپور سمٹ میں بھی مدعو تھے لیکن کچھ دن پہلے انہوں نے شرکت سے معذرت کی۔

پھر عمران خان نے رواں سال 3 اور چار فروری 202 کو ملائیشیا کا دورہ کیا، اس دورے میں دو طرفہ تعلقات، تجارت کے معاہدے اپنی جگہ، عمران خان نے کوالالمپور سمٹ میں شرکت نہ کرنے پر باضابطہ افسوس کا اظہار بھی کیا۔

عمران خان مہاتیر محمد کے ملائيشین ماڈل کے گرویدہ ہیں، مہاتیر محمد 1981 سے 2003 تک ملائیشیا کے وزیراعظم رہے، ملائیشین ماڈل پر نظر ڈالیں تو وہ یوں ہے کہ ملائیشیا بھر میں تعلیم، صحت اور عوامی فلاح کے منصوبوں سمیت تمام کاروباروں میں حکومتی سطح پر سرمایہ کاری کی گئی۔

مہاتیر کے اس ماڈل کا مقصد ملک میں موجود تمام طبقوں میں مساوات لانا اور خاص طور پر نچلے طبقے کی فلاح تھا، اسی ماڈل کی وجہ سے اب ملائیشیا کی شرح خواندگی 100 فیصد ہے اور صحت کی بہترین سہولیات ملک کے تمام طبقات کو میسر ہیں۔ اسی ماڈل کی بدولت اب ملائیشیا کی معیشت کا شمار مسلم دنیا کی سب سے متنوع معیشت میں ہوتا ہے۔ جبکہ وزیراعظم عمران خان کی ترجیح بھی صحت اور غریب عوام کے حالات زندگی میں بہتری لانا ہے جو ان کے خیالات اور اقدامات سے بھی نظر آتا ہے۔

دوسری طرف مئی 2018 میں ملائیشیا کے اقتدار میں آنے والے 92 سالہ مہاتیر جب وزیراعظم بنے تو وہ دنیا کے معمر ترین منتخب حکمران قرار پائے، لیکن عمران خان کی طرح انہیں بھی اتحادی حکومت ملی، عمران خان نے ایک بیان میں مہاتیر کی مشکلات کو اپنی حکومت سے بھی جوڑا اور کہا کہ مسلم دنیا کے سب سے منجھے ہوئے سیاستدان مہاتیر محمد کو اسی طرح سیاسی مافیا کا سامنا کرنا پڑا، جیسا آج ان کی حکومت کررہی ہے۔

تازہ ترین