• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاعر: شبّیر ناقدؔ

صفحات: 144،قیمت: 500 روپے

ناشر:اُردو سُخن، اُردو بازار، چوک اعظم، لیّہ۔

شبّیر ناقدؔکا ’’شہرِ سُخن‘‘ نظروں کے سامنے ہے۔ ایک کُہنہ مشق تخلیق کار ہونے کے ناتے وہ اپنی تخلیق کو اپنا بھَرپور رنگ دینے کی پوری کوشش کرتے ہیں۔ اُردو کے ساتھ دیگر علاقائی زبانوں میں سُخن کرنا شبّیر ناقد کی ایک الگ شناخت ہے۔ وہ شاعر ہی نہیں ،بلکہ تنقید،تحقیق اور تالیف سے بھی یک ساںدِل چسپی رکھتے ہیں اور جس کے لیے اُن کا قلم ہمہ وقت متحرّک رہتا ہے۔

زیرِ تبصرہ کتاب میں بھی اُنہوں نے اپنی قدیم روش برقرار رکھی اور اپنے خیالات کو اپنے مخصوص انداز میں الفاظ کا پیراہن عطا کیا ہے۔جیسے؎’’نئی ردیفوں کا چلن میرا سخن…نئے خیالوں کو چمن میرا سخن…زاویے ہیں کچھ نئے افکار کے…ہے مرا یہ بانکپن میرا سخن‘‘،’’تُو نے سمجھا ہی نہیں ہے آگہی کا فلسفہ…ماورائے ذہن ٹہرا روشنی کا فلسفہ‘‘۔

تازہ ترین