کراچی (نیوز ڈیسک) شمالی کوریا میں اطلاعات کے مطابق لوگوں کو اپنے پالتو کتوں کو ترک کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے تاکہ انہیں ریستورانوں میں کتے کے گوشت کے طور پر استعمال کیا جاسکے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ رہنما کِم جونگ ان کے اس اقدام کا مقصد خفیہ ملک میں شدید معاشی صورتحال ، بشمول غذائی قلت کے دوران عوام میں بڑھتی ہوئی بددلی کو کم کرنا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ دارالحکومت پیانگ یانگ میں اشرافیہ اور دولتمند افراد زیادہ تر پالتو کتے رکھتے ہیں اور حکام کی جانب سے اسے سرمایہ دار ’زوال‘ کی علامت دیکھا گیا ہے جبکہ عام افراد کے پاس سور اور دیگر مویشی ہوتے ہیں۔ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے جنوبی کوریا کے چاسن البو اخبار کے مطابق کم نے جولائی میں پالتو جانوروں کی ملکیت پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے بورگائس نظریے سے داغدار رجحان قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام نے گھروں کو پالتو کتوں کے ساتھ شناخت کیا ہے اور وہ انہیں ترک کرنے پر مجبور کر رہے ہیں یا زبردستی انھیں ضبط کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بعض کتوں کو ریاستی چڑیا گھروں کو بھیجا جارہا ہے یا کتے کے گوشت کے ریستورانوں کو فروخت کیا جارہا ہے۔