• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر کی عالمی معیشت کو متاثر کرنے والی وبا کورونا کا زور اب بھی کم نہیں ہوا ، پڑوسی ملک بھارت اور برطانیہ سمیت مغربی ممالک میں اس کی تباہ کاریاں عروج پر ہیں۔ تاہم قدرت کی مہربانی کے ساتھ ساتھ بعض حکومتی اقدامات کے سبب خوش قسمتی سے پاکستان پر کورونا کے مہلک اثرات بڑے پیمانے پر مرتب نہیں ہوئے اور اس وائرس پر بڑی حد تک قابو پالیا گیا ہے۔ اگرچہ رواں ماہ میں چند مقامات پر کیسز میں اضافے کے بعد فعال کیسز کی تعداد کچھ حد تک بڑھ گئی ہے تاہم مجموعی طور پر صورتحال بہتر ہے۔ جس کی تصدیق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیدروس ادھانوم کے اس بیان سے ہوتی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان نے وبائی بیماری کا کامیابی سے مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ معیشت میں استحکام کے لئے بھی کام کیا۔ برطانوی آن لائن اخبار 'کے ایک کالم میں ٹیدروس ادھانوم نے مزیدکہا کہ پاکستان نے کووڈ 19کا مقابلہ کرنے کے لیے پولیو کے انفراسٹرکچر کو استعمال کیا،کمیونٹی ہیلتھ ورکرز جنہیں گھر گھر جاکر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے والے بچوں کو تربیت دی گئی ہے انہیں دوبارہ ملازمت فراہم کرکے ان سے نگرانی سمیت امور سرانجام دلائے گئے، اس حکمت عملی سے وائرس کا پھیلاؤ نہ صرف کم ہوا بلکہ ملکی معیشت بھی ایک بار پھر بہتر ہورہی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال چین کے شہر ووہان میں سامنے آنے والے وائرس کورونا کے عالمی پھیلائو کے نتیجے میں مجموعی طور پر دنیا بھر میں دس ملین افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں، کئی ملین اب بھی اس مہلک وائرس سے متاثر ہیں۔ ایسے میں جبکہ وائرس کے خاتمہ یا بچائو کیلئے تاحال کوئی ویکسین سامنے نہیں آسکی ہے، ڈبلیو ایچ او اور دیگر صحت کے ماہرین کی جانب سے ہاتھ دھونے، ماسک پہننے اور سماجی فاصلہ برقرار رکھنے سمیت بتائی گئی دیگر احتیاطی تدابیر اپناکر اس وباکا زور ختم کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں بھی ان تدابیر کو اپنائے رکھنا چاہئے تاکہ یہ وائرس پھیل نہ سکے۔

تازہ ترین