• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دیپیکا پڈوکون سمیت 11 بھارتی اداکار سرکاری کارڈ پر پیسے بٹورنے لگے؟

بھارتی ریاست مدھیہ پردیشن میں دیپیکا پڈوکون سمیت 11 اداکار مودی سرکار سے ملے کارڈ کی بنیاد پر سرکار سے ہی گاؤں میں نوکری کے نام پر پیسے بٹورنے لگے۔

دنیا کی دوسری بڑی فلم انڈسٹر بالی ووڈ میں کام کرنے والے ستاروں کے معاوضے سن کر ہی ہوش اُڑ جاتے ہیں، تاہم اب یہ ستارے حکومت سے بھی غریبوں کے حق کے پیسے اپنے لیے لینے لگے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دیپیکا پڈوکون سمیت کئی اسٹارز سرکار کی جانب سے جاری ہونے والے ’جاب کارڈ‘ میں دکھائی دے رہے ہیں، تاہم ان کارڈز پر نام مقامی افراد کے ہیں۔

بھارتی حکومت کی اسکیم مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی ایکٹ (منیرگا) کے تحت حکومت نے مقامی افراد کے نام پر کئی کارڈز جاری کیے۔

ان میں سونو شانتی لال نامی شخص کی اہلیہ کے نام پر ایک کارڈ جاری کی گیا جس میں تصویر دیپیکا پڈوکون کی لگادی گئی۔

مذکورہ کارڈ کے ہی مطابق شانتی لال کو اپنے گھر کے قریب ایک نالی بنانے پر معاوضہ دیا گیا ہے۔

ان کارڈ سے متعلق کارڈ کے اصل مالک کا کہنا ہے کہ انھیں نہیں معلوم کہ آخر یہ کارڈ کیسے بنے اور کس نے بنائے ہیں۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ان کارڈز سے ہر ماہ رقوم نکالی جاتی ہیں اور ان سے اب تک لاکھوں روپے نکالے جاچکے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مستحقین کو پیسے نہ ملنے پر حکومت نے چھان بین کی تو معلوم ہوا کہ بالی ووڈ کے نشے میں رہنے والے کچھ لوگوں نے بالی ووڈ اسٹارز کی تصاویر کے ذریعے کرپشن کی۔

کرپشن کے خاتمے کی دعوے دار حکومت یہ آنکھوں دیکھا معاملہ پکڑنے میں بھی ناکام رہی جس میں سرپنچ اور سیکریٹری سطح کے لوگ بھی ملوث نکلے۔

رپورٹس کے مطابق اس معاملے میں صرف دیپیکا پڈوکون ہی نہیں بلکہ جیکولین فرنینڈس سمیت 11 سے زائد اداکاروں کے کارڈز منظرعام پر آچکے ہیں، جہاں ان کی تصاویر استعمال کرتے ہوئے کرپٹ مافیا کی جانب سے پیسہ نکالنے کا سلسلے جاری ہے۔

تازہ ترین