• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کھٹی، میٹھی، کڑوی اور نمکینکھٹی، میٹھی، کڑوی اور نمکین

وہ راجہ تھا
یہ خواجہ ہے
وہ پیپلزپارٹی کا ”پرنس آف ڈارک نیس“
یہ ن لیگ کا ”پرنس آف ڈارک نیس“
وہ رینٹل
یہ سینٹی مینٹل
دونو ں لوڈشیڈنگ کے شہزادے
عوام پسینے میں شرابور جسے ”عرق ندامت“ بھی کہا جاسکتا ہے، عوام کل بھی چلا رہے تھے عوام آج بھی بلبلا رہے ہیں۔ لاہور میں بھی احتجاج شروع۔ گرمی سے تین ہلاک۔ دونوں میں اتناہی فرق ہے جتنا وحیدہ شاہ اور نگہت شیخ میں۔
…OOOOO…
کرپشن ختم کرنے کا ایک نادر نسخہ یہ ہے کہ اسے ”قانونی“ قرار دے دیاجائے۔ شاید ہر قانون شکن… قانون شکنی کے شوق میں اس خباثت سے باز آجائے۔
…OOOOO…
بات پڑھنے کی نہیں سمجھنے اور سوچنے کی ہے، خاص طور پر مختلف سیاسی جماعتوں کے جذباتی ورکرز کیلئے جوآپس میں دشمنیاں ڈال کر بیٹھ جاتے ہیں۔ انہیں غور کرنا چاہئے کہ ایک دوسرے کے زبردست حریف عمران خان، چودھری نثار علی خان اور ایاز صادق اسمبلی میں جس طرح ملے ہیں۔ جیسے گہری پیاس اورپانی!
لیڈر جپھیاں ڈال رہے ہیں
ورکر دشمنیاں ڈال اورپال رہے ہیں
تو سیاسی ورکروں کو بھی سمجھ بوجھ کا ثبوت دیناچاہئے اور سیاست کو سیاست تک ہی محدود رکھنا چاہئے۔
…OOOOO…
میاں نوازشریف انتخابی مہم کے دوران کمزور یادداشت والے عوام سے باربارپوچھتے… ”کیا ہمارے دور میں دہشت گردی ہوتی تھی؟“ ہجوم سوچے سمجھے بغیرکہتا… ”نہیں نہیں“ حالانکہ یہ غلط تھا لیکن اب تو دہشت گردی نانگاپربت کی بلندیوں تک جا پہنچی ہے۔ غیرملکی سیاحوں کے اس قتل عام نے ہمارے چہرے پر سیاہی کی اور تہہ جمادی ہے۔ کون ہے جو پاکستان کو مکمل تنہائی کے اندھے، اندھیرے سرد غار میں دھکیلنا چاہتا ہے۔ مجھے دو لفظوں سے گھن آنے لگی ہے ۔ ایک ”مذاکرات“اور دوسرا ”مفاہمت“ عدیم ہاشمی مرحوم نے کہا تھا:
مفاہمت نہ سکھا جبر ناروا سے مجھے
میں سربکف ہوں لڑا دے کسی بلا سے مجھے
…OOOOO…
اسحق ڈار کا تازہ ترین ڈائیلاگ۔
”IMFسے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کریں گے“ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ IMF والے اپنی شرائط پر ان کے کشکول میں بھیک ڈال کر احکامات دیں گے۔ ڈار صاحب نے شاید یہ محاور نہیں سنا کہ ”منہ کھائے تو آنکھ شرمائے“ جن گداگروں نے کشکول ڈانگ کے ساتھ باندھ رکھا ہو انہیں بھیک نہیں ملتی اور اصل بات یہ کہ فلمی ڈائیلاگز اورزندگی کی ڈراؤنی حقیقتوں میں زمین و آسمان جتنا فرق ہوتا ہے۔
”نہ تو زمیں کے لئے ہے نہ آسماں کے لئے“
انہیں IMF کا پھیرا تو لگانے دو، مہنگائی اک ایسا پھیراڈالے گی کہ آنکھوں تلے اندھیراچھا جائے گا اور لوگ ”یوتھ“ سے ”بوتھ“ تک سب کچھ بھول جائیں گے۔انتخابی مہم کے دوران تو جھوٹ اورسبزباغوں کی بہار کسی حد تک سمجھ آتی ہے لیکن الیکشن کے بعد کی بڑھکیں سمجھ سے باہر ہیں۔ کیا ابھی وہ وقت نہیں آیا کہ آپ حوصلہ اورہمت سے عوام کو اعتمادمیں لیں لیکن کچھ لوگ ایسے جھوٹ بھی بول جاتے ہیں جوچند دنوں، ہفتوں یا مہینوں کے اندر اندر پکڑے جائیں۔
…OOOOO…
قارئین سے ایک سوال ہے اچھی طرح سوچ کر جواب دیں کہ پاکستان میں اعلیٰ ترین اور معزز ترین کیٹ واک کس مقام پرہوتی ہے جہاں ٹکٹ کا ٹنٹا بھی نہیں ہوتا۔
…OOOOO…
بچپن سے ایک محاورہ سنتے آ رہے ہیں ”سانپ کے منہ میں چھپکلی“ جس کی مزید تفصیل یہ ہے کہ بیچارہ سانپ نہ اسے نگل سکتاہے نہ اگل سکتا ہے۔ پاکستانی جمہوریت ایک ایسا سانپ ہے جس کے منہ میں درجنوں چھپکلیاں پھنسی ہوئی ہیں۔ ادھر عوام اس قسم کے ”ایس ایم ایس“ چلا رہے ہیں کہ
”تیر“ہمارا خون چوس گیا
”شیر“ ہماراگوشت کھاگیا
اور ہماری کھال تو شوکت خانم کینسر ہسپتال کیلئے ہے ہی“
دو تین سال کے اندر اندر جب یہ اجتماعی کیفیت اپنے عروج پر پہنچے گی تو ہوگاکیا؟ دو عدد ذاتی شعر پیش خدمت ہیں، محفوظ کرلیں مستقبل قریب میں کام آئیں گے:
ہونی کیا اور ان ہونی کیا
جو ہونا ہو، ہو جاتا ہے
جو ملتا ہے مل کے رہے گا
جو کھونا ہو کھو جاتا ہے
ایک بات طے سمجھیں کہ اگر پاکستان کو اس دلدل اور کھوبے میں سے نکال کر دوبارہ ٹریک پر ڈالناہے تو اس کی صرف اورصرف ایک ہی صورت ہے۔ صفائی نہیں بھرپور ترین صفایا، بے رحمانہ احتساب، لوٹے ہوئے کھربوں ڈالر کی واپسی اور افقی و عمودی قرقیاں۔
…OOOOO…
سکیورٹی اداروں نے وزیراعظم کو لاہور آمد پر بذریعہ سڑک رائیونڈ جانے سے روک دیا تو اس کے دیگر فوائد کا تو مجھے اندازہ نہیں البتہ اس علاقے کے لوگوں کو یہ فائدہ ضرور ہوگاکہ ٹریفک اور سڑکیں روکنے کے مزید عذاب سے ان کی جان چھوٹ جائے گی۔
…OOOOO…
نیلسن منڈیلا کی حالت بگڑ گئی۔ گردوں نے کام کرنا
چھوڑ دیا۔ موت سے مفر نہیں، برحق ہے لیکن گردے کیا… گور بھی کچھ لوگوں کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی۔ بابا بلھے شاہ جی نے کہا تھا:
گور پیا کوئی ہور
…OOOOO…
دیکھو دیکھو کون آیا
جی ایس ٹی آیا، جی ایس ٹی آیا
دیکھو دیکھو کون آیا
لنڈے کے اوپر ٹیکس آیا
دیکھو دیکھو کون آیا
ادویات فنڈ میں گھاٹا آیا، موبائل فون پر جگا آیا (100روپے کے کارڈ پر 65.50 کا بیلنس) ۔
…OOOOO…
خوشخبری نما خبر ہے کہ منگل تک بارشوں کا نیا سلسلہ پاکستان پہنچے گا تویہ بھی یاد رکھیں کہ یہ بارشیں گڈگورننس کا سارا میک اپ اتار دیں گی اور قوم کو برادر بزرگ ظفراقبال کا یہ شعر بہت یاد آئے گا:
کاغذ کے پھول سر پہ سجاکر چلی حیات
نکلی برون شہر تو بارش نے آ لیا
…OOOOO…
شیریں سخن شیخ رشید کاکہنا ہے کہ دہشت گردوں نے حکومت کا ہنی مون پیریڈ تباہ کردیا۔ نہیں شیخ صاحب ! دہشت گردوں پر یہ الزام نہ لگائیں کہ اس کارِ خیر کے لئے تو لوڈشیڈنگ اورآدم خور بجٹ ہی بہت کافی ہے اورہاں حنیف عباسی کا کیا حال ہے کہ اس کے بغیر ٹی وی سکرینوں پر اداسی چھائی ہوئی ہے۔
…OOOOO…
سیالکوٹ کے اس عظیم باپ کو سلام جوبازوؤں سے محروم ہونے کے باوجود 6 بچوں کو پڑھارہاہے۔
تازہ ترین