• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
حکومت پنجاب کی جانب سے ڈینگی کے موذی مرض کے سدباب کے لئے مسلسل اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اس مرض سے آگاہی کے لئے بعض سماجی تنظیموں اور تعلیمی اداروں کی جانب سے واکس بھی کئے گئے ہیں۔ اشتہاری مہم بھی جاری ہے لیکن اس کے باوجود بعض مقامات پر ڈینگی کے اثرات کی اطلاعات ملی ہیں اوربارشوں کی وجہ سےڈینگی کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ ایسے تمام مقامات جہاں پانی کھڑا ہو جاتا ہے ان مقامات پر لاروا تلف کرنے کے لئے سپرے کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صحت سلمان رفیق کی صدارت میں انسداد ڈینگی کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں ڈینگی کے انسداد کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا گیا۔ مشیر صحت کا کہنا تھا کہ انسداد ڈینگی مہم کو تیز تر کیا جائے اور ڈینگی سے بچائو کے لئے عوام کو آگاہی فراہم کرنے پر توجہ دی جائے۔ اس حوالے سے ہسپتالوں میں قائم ڈینگی کائونٹرز سے متعلق معاملات بھی زیر غور آئے۔ ڈینگی ایک وبائی مرض ہے۔ برسات کے موسم میں بارش کا پانی جن مقامات پر کھڑا ہو جاتا ہے وہاں اس مرض کا لاروا پرورش پاتا ہے۔ چند سال قبل اس وبائی مرض کا پنجاب اور ملک کے دوسرے علاقوں میں شدید حملہ ہوا جس پر پنجاب حکومت نے فوری اور ہنگامی اقدامات اٹھائے تھے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی سربراہی میں اس بیماری کا بھرپور مقابلہ کیا گیا۔ پڑوسی ملک سری لنکا سے بھی تعاون حاصل کیا گیا جہاں اس وبائی بیماری پر قابو پایا گیا تھا اور اس وقت حکومت نے عوام میں آگاہی کی تحریک چلا کر اس پر قابو پا لیا تھا۔ محکمہ صحت میں انسداد ڈینگی کا مستقل محکمہ قائم کردیا گیا تھا جو موسم پر اس بیماری کو پھیلنے سے روکنے کے لئے اقدام اٹھاتی ہے۔ اب بارشوں کی وجہ سے لاروا پیدا ہونے کے امکانات ہیں جس پر متعلقہ محکموں کو نہ صرف الرٹ کردیا گیا ہے بلکہ ضرورت ہے کہ عوام کے بھرپور تعاون سے انسداد ڈینگی مہم چلائی جائے!!
تازہ ترین