• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت اور امریکا ایک دوسرے کے فوجی اڈے استعمال کریں گے، معاہدے پر دستخط

واشنگٹن(واجد علی سید /رائٹرز ) بھارت اور امریکا لاجسٹک اتحادی بن گئےاور دونوں نے ملٹری لاجسٹک معاہدے پر دستخط کردیئے ہیں جس کے تحت بھارت اور امریکا ایک دوسرے کے زمینی ، فضائی اور بحری فوجی اڈے استعمال کریں گے ۔ امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر نے بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر کے ساتھ پریس بریفنگ دیتے ہوئےکہا کہ نئی دہلی سے گہرے سیکورٹی تعلقات کی بنیاد مشترکہ مفادات ، اقدار اور علاقائی سلامتی سے وابستہ ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے وزیر دفاع منوہر پاریکر نے پیر کے روز امریکی وزیر دفاع ایشٹن کارٹر سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعاون میں پیشرفت اور اسٹرٹیجک پارٹنر شپ میں مضبوطی کے حوالے سے بات چیت کی۔ ملاقات کے بعد مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ بھارت اور امریکا کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی بنیاد مشترکہ اقدار، مفادات اور عالمی امن و سلامتی سے وابستہ ہیں۔ وزیراعظم مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے یہ چھٹا موقع ہے جب دونوں ممالک کےدفاعی قائدین نے ملاقات کی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ’’اس دورے سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ دفاعی اعتبار سے  دونوں ممالک کے بہت سے مفادات ایک دوسرے سے وابستہ ہیں۔ اسٹرٹیجک اور علاقائی تعاون سے لے کر گہری فوجی شراکت داری، دفاعی ٹیکنالوجی اور جدت میںتعاون تک دونوں کے لیے اہمیت کاحامل ہے۔‘‘دونوں رہنمائوں نے بھارت کے اہم دفاعی ساتھی کے عہدے پر بھی بات چیت کی، جس کا اعلان  جون میں وزیر اعظم مودی کے دورہ واشنگٹن کے دوران کیا گیا تھا۔انہوں نے اس کی اہمیت پر بھی رضامندی ظاہر کی کہ اس کی مدد سے دفاعی ٹیکنالوجی اور تجارتی تعاون میں نئے اور جدید مواقع میسر آئیں گے۔ بیان کے مطابق، امریکا نے  بھارت  کو  دفاع،  تجارت  اور  ٹیکنالوجی کے معاملے میں قریبی شراکت داروں میں شامل کرلیا ہے اور ا ن معاملات پر بھارت کے ساتھ اشتراک پر بھی اتفاق رائے ہوگیا ہے۔پنٹاگون کی جانب سے جاری شدہ اعلامیہ کے مطابق، دونوں ممالک کے دفاعی رہنمائوں نے دفاعی ٹیکنالوجی اور تجارتی اقدام(ڈی ٹی ٹی آئی) کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ امریکا نے ایک بار پھر بھارت کو نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شامل کرنے کے لیے حمایت کی یقین دہا نی کروائی ہے۔  جولائی میں دہلی میں ہونے والی ملاقات میںپانچ نئے مشترکہ گروہوں کی تشکیل کی بات کی گئی ان  میں نیول سسٹم، ہوئی سسٹم، انٹیلی جنس، نگہداشت اور دشمن کی حرکات و سکنات پر نظر رکھنے والے گروہ ، کیمیائی اور حیاتیاتی تحفظ اور دیگر سسٹم شامل ہیں۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے  طیارہ بردار مشترکہ ورکنگ گروپ کے فریم ورک کے حوالے سےمعلومات کے تبادلےکے  اینکس پر دستخط بھی کیے۔ ایشٹن کارٹر اور منوہر پاریکر نے ’’میک ان انڈیا‘‘ کی تجویز پر بھی مشاورت جاری رکھنے پر رضامندی ظاہر کی۔قبل ازیں امریکی جریدے فوربز نے اپنی رپورٹ میں لکھا تھا کہ بھارت اور امریکا بڑے جنگی معاہدے پر دستخط سے چین اور پاکستان چوکنا ہیں، امریکا عنقریب انڈین پیسفک میں اپنے 60؍ فیصد سے زائد بحری جنگی جہازوں کو تعینات کرے گا، خطے میں داعش سے نمٹنے کیلئے امریکی بحریہ اور فضائیہ آسانی سے کارروائیاں کرے گی۔ امریکا بھارت کو’ساؤتھ چائنہ سی‘ کے تناظر میں چین کے خلاف لاجسٹک اتحادی بنائے گا۔
تازہ ترین