• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آپ اپنے دام میں صیاد آگیا، تولیسا کیس میں ’’جعلی شیخ‘‘ مظہر محمود کو 15 ماہ قید

ندن (جنگ نیوز) عدالت نے تولیسا کیس میں شواہد میں گڑبڑ کرنے کے جرم میں انڈر کور صحافی اور جعلی شیخ مظہر محمود کو15ماہ قید سنادی، جبکہ ان کے57سالہ ڈرائیور ایلن سمتھ کو12ماہ قید سنائی جو دو سال کے لیے معطل ہوگی۔ مظہر محمود نے تولیسا کو نٹو سٹار لوس کو دھوکہ دیا کہ وہ یہ یقین کرے کہ وہ ایک فلم پروڈیوسر ہے۔ عدالت نے ماہ رواں کے اوائل میں مظہر محمود اور ایلن سمتھ دونوں کو انصاف کی راہ میں رکاوٹ کی سازش کا مرتکب قرار دیا تھا۔ سزا کے اعلان کے فوری بعد نیوز یوکے نے اعلان کیا کہ سابق نیوز آف دی ورلڈ کے انویسٹی گیشن ایڈیٹر مظہر محمود کو جعلی شیخ کے نام سے بھی مشہور ہیں برطرف کردیا گیا وہ25سال تک کمپنی کے لیے کام کرتے رہے۔ ایک کمپنی ترجمان نے کہا کہ محمود کے ماضی کے کام کے حوالے سے اگر کوئی سول دعویٰ دائر کیا گیا تو کمپنی اس کا دفاع کرے گی۔ ماہ رواں کے اوائل میں مرتکب قرار دیے جانے کے بعد وکلا نے اعلان کیا کہ دیگر18افراد بھی جو مظہر محمود کا ٹارگٹ بنے تھے اس کے خلاف سول کلیمز دائر کرنے کی پلاننگ کررہے ہیں۔ مظہر محمود نے سنڈے ٹائمز اور سن آف سنڈے کے لیے بھی کام کیا تھا۔ یہ سول کلیمز800ملین پونڈ تک کے ہوسکتے ہیں۔ بعض افراد کو انفرادی طور پر ان کے جرائم پر سزائیں ہوچکی ہیں۔ جج گورڈن نے دونوں مجرموں سے کہا کہ ایلن سمتھ آپ نے اپنے اوریجنل بیان میں تبدیلی کی اور پیسج کو ریمو کردیا، کیونکہ آپ دونوں نے محسوس کیا کہ اس سے تولیسا کو سپورٹ مل سکتی ہے۔ مظہر محمود یہ آپ کا آئیڈیا تھا۔ آپ کو اس سے فائدہ ہورہا تھا اور آپ نے ایک وفادار شخص کو جزوی طور پر اس لیے ملازم رکھا تاکہ اپنے مقاصد حاصل کیے جاسکیں۔ اس کا محرک اپنی ساکھ کو محفوظ رکھنا اور بڑھانا تھا۔ آپ ایک اور شکار چاہتے تھے جب آپ کو مسئلہ نظر آیا تو آپ نے عدالت کو دھوکہ دینے کی کوشش کی۔ گیلری میں مظہر محمود کا شکار بننے والے ایک شخص نے آواز کسا کہ مظہر محمود اب تمہاری باری ہے۔ مظہر محمود کے وکیل جان کیلس فرائی کیوس نے کہا کہ اس کا کلائنٹ عدالت کے سامنے خوفزدہ شخص کی طرح کھڑا تھا۔ آج لوگ اس کے بارے میں کچھ بھی کہیں مگر اس نے کیریئر میں کئی گراں قدر سروسز فراہم کی ہیں۔ اس نے خود مصیبت اپنے سر لی اور اپنے پورے کیریئر کو تباہ کرلیا۔ لندن اولڈ بیلی میں ٹرائل کے دوران کورٹ میں بتایا گیا کہ پاپ سنگر مس تولیسا کو مظہر محمود نے خود ایک بااثر فلم پروڈیوسر ظاہر کرتے ہوئے ٹارگٹ کیا جو یہ چاہتا تھا کہ مس تولیسا ہالی ووڈ بلاک بسٹر میں سٹار ہو۔ محمود سے اس کی ملاقات2013ء میں لندن کے میٹرو پولیٹن ہوٹل میں ہوئی تھی اور مبینہ طور پر اس (تولیسا) نے اس کے لیے نصف اونس خالص کوکین کا انتظام اپنے ایک رابطے کے ذریعے800پونڈ میں کیا تھا۔
تازہ ترین