• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے درست نشاندہی کی ہے کہ وہ وقت دور نہیں جب بلوچستان ملک کا امیر ترین صوبہ ہوگا۔ پنجاب کی طرف سے پانی لیکر ڈیرہ بگٹی کی 72ہزار ایکڑ اراضی کو سیراب کرنے والے کچھی کینال پروجیکٹ کے افتتاح کے موقع پر اور سوئی میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس منصوبے کو دو صوبوں کے درمیان محبت کا عکاس قرار دیا اور واضح کیا کہ اس سے مقامی لوگوں کی تقدیر بدل جائے گی۔ جیسا کہ وزیراعظم نے کہا، 1998ء میں مسلم لیگ (ن) کے دور میں جس منصوبے پر پہل کاری کی گئی وہ 80ارب روپے کی لاگت سے عملی صورت اختیار کرچکا ہے۔ رقبے کے اعتبار سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ بلوچستان اپنے اندر ترقی و خوشحالی کے جو امکانات رکھتا ہے، اُن کیلئے وسائل بروئے کار لانے کی ضرورت تھی۔ اب سی پیک منصوبے کے تحت بلوچستان میں گوادر بندرگاہ کو فعال کرنے سمیت ترقیاتی پروگراموں کا ایک سلسلہ جاری ہے اور کچھی کینال پروجیکٹ کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے تو صوبے کے لوگوں کی ترقی و خوشحالی کی دیگر امور پر بھی زیادہ تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ صوبے میں پانی کے منصوبوں پر 200ارب روپے، پاور پلانٹ لگانے پر 25ارب روپے، سڑکوں اور شاہراہوں کی تعمیر پر 455ارب خرچ کئے جارہے ہیں۔ ان میں سے کئی منصوبے تکمیل کے مرحلے میں ہیں۔ انہوں نے 15ارب روپے کی لاگت سے ہر ضلعی ہیڈ کوارٹر کو گیس فراہم کرنے، ڈیرہ بگٹی انٹرمیڈیٹ کالج کو ڈگری کالج کا درجہ دینے، سوئی میں 50بستروں کا اسپتال قائم کرنے، اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کے لئے سالانہ ایک کروڑ روپے گرانٹ دینے کے اعلانات بھی کئے۔ یہ امر واضٗح ہے کہ کچھی کینال منصوبہ صوبہ بلوچستان کے دوردراز علاقوں کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار کا حامل ہوگا۔ صوبہ بلوچستان اب اس قابل ہوچکا ہے کہ انڈس ریور سسٹم سے اپنا پانی کا حصہ حاصل کرسکے۔ مقامی لوگوں کیلئے ممکن ہوگیا ہے کہ اپنی زمینوں پر فصلیں اُگائیں اور ترقی و خوشحالی کے ثمرات حاصل کریں۔

تازہ ترین