• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

داعش کے عروج کیخلاف روس افغان طالبان کی فنڈنگ کررہا ہے

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) طالبان رہنمائوں نے کہا ہے کہ حالیہ مہینوں میں داعش کی مقبولیت میں اضافہ کے باعث روس نے افغانستان میں طالبان کی مالی امداد کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ دی ٹائمز نے طالبان رہنمائوں کے حوالے سے کہا ہے کہ روس انہیں اس لیے سپورٹ کررہا ہے، تاکہ تقریباً30سال قبل مغرب کے حمایت یافتہ جنگجوئوں کے ہاتھوں اپنی شکست کا انتقام لے سکے۔ دی ٹائمز نے پیر کے روز ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اس نے افغانستان میں طالبان کے ایک23سالہ ٹریژرر سے بات چیت کی تھی، جس نے بتایا کہ ماسکو نے طالبان کمانڈروں کے ذریعے نقد رقوم فراہم کی ہیں۔ طالبان عہدیدار نے دی ٹائمز کو بتایا کہ روس کی جانب سے ہمارے لیے فیول کی فراہمی18ماہ قبل شروع ہوگئی تھی۔ ابتدا میں سسٹم کا جائزہ لینے کے لیے یہ چند ٹینکروں تک محدود تھی۔ تاہم ان کی تعداد میں اچانک اضافہ ہوگیا اور اب ہر ماہ درجنوں ٹینکرز آرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ روسی ہمیں یہ سب مفت فراہم کررہے ہیں۔ ہمیں صرف درآمدی ڈیوٹی ادا کرنی ہوتی ہے اور منافع ہمارے پاس آجاتا ہے۔ روس سے ملنے والا بیشتر فیول طالبان کی فرنٹ کمپنیوں کے ذریعے کابل میں کاروباری افراد کو فروخت کردیا جاتا ہے۔ اخبار کے مطابق فیول کی ادائیگی ’’حوالہ‘‘ سسٹم کے ذریعے منتقل ہوجاتی ہے جسے عسکریت پسند گروپ پوری اسلامی دنیا میں استعمال کررہے ہیں۔ ٹریژرر نے بتایا کہ اس نے طالبان کمانڈروں سے ایک صوبہ میں ایک شعبہ میں مالیاتی ڈیل کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے رقم تقسیم کے لیے اکائونٹ میں ٹرانسفر کردی ہے۔ تاہم میری طرح بہت سے دوسرے افراد بھی اس طرح کی ڈیل کررہے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق طالبان کو فیول سکیم کے ذریعے ماہانہ2.5ملین ڈالر مل رہے ہیں۔
تازہ ترین