• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا‘غیر حاضر کالج اساتذہ کیخلاف سخت محکمانہ کارروائی کا فیصلہ

پشاور(نمائندہ جنگ)خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ہائیر ایجوکیشن مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ آج بے شک احتجاجی اساتذہ بنی گالہ کا چکر لگا لیں لیکن اگر پرسوں تک انہوں نے کالجز میں حاضری یقینی نہیں بنائی تو ان کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ کالجز کے اساتذہ کی ون اسٹیپ اپ گریڈیشن اور الائونسز کے مطالبات مان لئے جائیں کیونکہ یہ ایک غریب صوبہ ہے اور ہمارے پاس اتنے وسائل نہیں ہے ، اگر ہم نے اساتذہ کے یہ مطالبات تسلیم کرلئے تو کل کو ہر محکمہ ادارہ کے ملازمین یہ مطالبات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ آف گورنرز کا تعلیمی اصلاحات سے دور دور تک کوئی واسطہ نہیں ہے اور نہ ہی کالجز کی نجکاری میں کوئی حقیقت ہے۔ پشاور پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ 2 ہفتے احتجاج کرنے کے بعد اساتذہ آج (منگل کے روز)بنی گالہ جارہے ہیں جس کا کوئی تُک نہیں بنتا، احتجاجی اساتذہ کی وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے ساتھ ملاقات بھی ہوئی تھی جس میں وزیر اعلیٰ نے ان کے کچھ مطالبات مان بھی لئے تھے اور مزید مطالبات کیلئے انہیں 45رکنی کمیٹی بنانے کا کہا گیا تھا تاکہ اس مسئلہ کو افہام و تفہیم کے ساتھ حل کرکے تعلیمی اصلاحات لائے جائیں لیکن یہ اساتذہ سیاسی محرکات کی وجہ سے ایک ٹیبل پر ان کے ساتھ مذاکرات کیلئے بیٹھنے کو تیار ہی نہیں ہیں حتیٰ کے دو بار ʼمیںʼ اور محکمہ کے افسران ان کا انتظار کرتے رہیں لیکن وہ ملاقات کیلئے نہیں آئے، ہم نے ان کو ہر طرح سے سمجھانے کی کوشش کی لیکن وہ مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کو تیار نہیں ہیں۔ مشتاق احمد غنی نے کہا کہ ہم یہ تعلیمی اصلاحات اس لئے کررہے ہیں کہ تعلیمی ادارے خود مختار بن جائیں تاکہ وہ خود اپنے اخراجات برداشت کرنے کے قابل بن سکیں اور اپنے منافع کما سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اساتذہ سیاسی پشت پناہی کے ذریعے طلباء کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کررہے ہیں اور مجھے 100 فیصد یقین ہے کہ یہ اس کے پیچھے ایک سیاسی ایجنڈا کارفرما ہے۔
تازہ ترین