• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت افغان آبی منصوبے خطرناک، ملک کو پانی کی شدید قلت کا سامنا

کراچی (نیوز ڈیسک) ملک کو شدید پانی کی قلت کا سامنا ہے کیونکہ تین بڑے آبی ذخائر منگلا، تربیلہ اور چشمہ میں صرف 30دن پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت باقی رہ گئی ہے۔خوراک کا بحران پیدا ہونیکا بھی خدشہ ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں خطرے کی گھنٹی بجادی گئی ہےاور بتایا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی، شہروں کی طرف نقل مکانی، موسمیاتی تبدیلیوں اور حکومتوں کی کوتاہیوں نے پاکستان کو پانی کی شدید قلت کے شکار 33 ممالک کی طرف دھکیل دیا ہے ، عالمی معیار کے مطابق کم از کم 120 دن کا پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہونی چاہئے جبکہ ترقی یافتہ ممالک ایک سے دو سال کیلئے پانی ذخیرہ کر رہے ہیں اور پاکستان میں دریاؤں کا صرف 10 فیصد پانی ہی ذخیرہ ہو پاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ملکی دریاؤں میں آنیوالے پانی میں سے 28 ملین ہیکٹر فٹ پانی ضائع ہو کر سمندر میں چلا جاتا ہےاور پانچ کروڑ پاکستانی آلودہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں اور زیر زمین پانی میں آرسینک نامی زہر اور آلودگی شامل ہونے سے خطرناک بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں۔ حیدر آباد، بے نظیر آباد اور پشین سمیت سندھ اور بلوچستان کے بعض اضلاع میں پانی زیرزمین 1000 فٹ نیچے چلا گیا ہے۔
تازہ ترین