• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی یکجہتی کےساتھ ثقافتی ہم آہنگی بھی ضروری ہے، جنرل معین الدین حیدر

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق گورنر سندھ لیفٹنٹ جنرل (ریٹائرڈ) معین الدین حیدر نے کہا ہے کہ قومی یکجہتی وقت کی ضرورت ہےلیکن اس کے ساتھ ادبی وثقافتی ہم آہنگی بھی ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ممتاز طنز ومزاح نگار ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی کی جانب سے منعقدہ 36 ویں قومی یکجہتی مذاکرہ کے موقع پر اپنے صدارتی خطاب میں کیا۔ مجلس صدارت میں ملک کے ممتاز صنعتکار سردار یاسین ملک، عبدالحسیب خان اور میاں زاہد حسین بھی شامل تھے۔ ڈاکٹر نزہت عباسی نے نظامت کی اور ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ اس موقع پر عالمی اردو تنظیم شمالی امریکا کے روح رواں شبیر بھٹی نے ڈاکٹر دائود عثمانی کی خدمت میں ایوارڈ اور نقد رقم پیش کی۔ قبل ازیں ’’بڑے پائے کا مشاعرہ‘‘ بھی منعقد ہوا جس کی صدارت ممتاز شاعر اور صحافی محمود شام نے کی۔ صاحب صدر کے علاوہ جن شعرا نے کلام سنایا ان میں پروفیسر سحر انصاری، ڈاکٹر فاطمہ حسن، فراست رضوی، ظفر محمد خان ظفر، نسیم نازش، فیروز ناطق خسرو، حیات رضوی امروہوی، راشد نور، اختر سعیدی، رخسانہ صبا، سلیم فوز، ڈاکٹر نثار احمد نثار، ثروت سلطانہ، ڈاکٹر نزہت عباسی، قادر بخش سومرو، شبیر بھٹی اور سلیم قریشی شامل تھے۔ سردار یاسین ملک نے کہاکہ ڈاکٹر ایس ایم معین قریشی خود بھی فعال آدمی ہیں اور دوسروں کو متحرک کرنے کا ہنربھی جانتے ہیں یہ ایک یادگار محفل ہے جسے سال بھر یاد رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معین صاحب کی وساطت سے کچھ دن بعد میں بھی صاحب کتاب ہو جائوں گا۔ عبدالحسیب خان نے کہاکہ حالات کیسے بھی ہوں پاکستان کل بھی مستحکم تھا اور آئندہ بھی اسے کوئی خطرہ نہیں ہو گا۔ انشاءاللہ تعالیٰ پاکستان ہمیشہ قائم ودائم رہے گا۔ اس موقع پر انہوں نے ترنم سے غزلیں بھی سنائیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ہمارا ملک نازک دور سے گزر رہا ہے ہم کب استحکام کی منزل میں داخل ہوں گے۔ پہلے سے زیادہ قومی یکجہتی کی ضرورت ہے آج ہے اگر اچھے کاموں کا پلڑا بھاری ہو گا تو برے لوگ اور برے کام خود بہ خود زمین بوس ہوتے چلے جائیں گے۔
تازہ ترین