• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
 
ناساکا سیارچے کو تباہ کرنے کا منصوبہ

امریکی خلائی ادارے ناسا نے زمین کوتباہی سے بچانے کے لیے اس کی طرف بڑھنے والے سیارچے ’’بینو‘‘ کو خلا میں تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق ناسا نے کسی سیارچے کے زمین سے ٹکرانے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ’’ہیمر ‘‘نامی منصوبہ بنایا ہے ،جس کے لیے ساڑھے سا ت سال میں 8 ٹن وزنی ایک طیارہ روانہ کیا جائے گا ،جو سیارچے کو زمین سے ٹکرانے سے پہلے تباہ کردے گا، اس طیارے میں جوہری ہتھیار ہوں گے ۔

ناسا اور نیشنل نیوکلئیر سیکیورٹی ایڈ منسٹریشن نے سیارچے کے ٹکرانے کے وقت اور وزن کا تخمینہ لگا یا ہے ۔ناسا کے مطابق جو جوہری طیارہ تیار کیا جائے گا وہ 1600 فیٹ چوڑے سیارچے ’’بینو ‘‘ کا رخ کسی اور جانب کرنے یا سیارچے کو مکمل طور پر تباہ کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔ 

سائنس دانوں کے مطابق بینوزمین سے ٹکرایا تو اس سے خارج ہونے والی توانائی آج تک بنائے گئے جوہری ہتھیاروں سے زیادہ ہوگی۔ بینو کو 1999ء میں دریافت کیا گیا تھا ،جو اب تیزی سے زمین کی طرف بڑھ رہا ہے، ماہرین اس کی خلائی گزر گاہ معلوم کرنے کے لیے خلائی مشن پہلے ہی بھیج چکے ہیں اور اس کے روٹ، حرکات اور افعال پر نظر رکھنے کے لیے بھیجے گئے خلائی مشن نے کافی معاون معلومات بھیجی ہیں، جب کہ سیارچے کے کچھ نمونے بھی حاصل کیے جا رہے ہیں، تاکہ سیارچے کے زمین سے ٹکرانے کے باعث پیدا ہونے والی تباہی سے پہلے سے ہی آگاہی حاصل کرلی جائے اور اس کو زمین سے ٹکرانے سے قبل ہی ختم کردیا جائے۔ایک اندازے کے مطابق سیارچے بینو 1450 میگا ٹن بارود کی طاقت کے ساتھ زمین سے ٹکرا کر 4 لاکھ 30 ہزار مربع میل کے علاقے تک آگ بھڑکا سکتا ہے۔

اس سے قبل گزشتہ سال 100 فیٹ بڑے سیارچہ 2012 TC4 زمین سے 27 ہزار میل کے فاصلے سے گزرا تھا۔ خلاء نورد کے مطابق سیارچے کا زمین سے ٹکرانے کا امکان بہت کم ہے، تاہم خلائی مشن کی جانب سے بھیجی گئی معلومات کی بنیاد پر کہا جا سکتا ہے کہ سیارچہ زمین سے 25 ستمبر 2135 تک ٹکرا سکتا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین