نبی آخرالزماںؐ ہی دنیا کیلئے رول ماڈل ہیں، عشق پیغمبر اعظمؐ کانفرنس

October 25, 2021

اسلام آباد( خصوصی نامہ نگار ) وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے کہا ہےکہ نبی کریمؐ کی شخصیت کسی مخصوص جماعت یا طبقے کے لیے نہیں ، وہ رحمت العالمینؐ ہیں۔ اگر پوری دنیا کے لیے کوئی رول ماڈل ہے تو وہ نبی آخرالزماںؐ کی ذات مقدسہ ہے۔اتوار کو کنونشن سنٹرمیں ملی یکجہتی کونسل اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ عشق پیغمبر اعظمؐ مرکز وحدت مسلمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور نےکہاکہ آج پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر لگی ہوئی ہیں۔ ہمیں تفرقہ بازی کے ذریعے دست و گریباں کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ہمارے درمیان ایسے علماء کی موجودگی ضروری ہے جوبابصیرت اور حکیمانہ انداز فکر رکھتے ہوں۔جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا وحدت و یکجہتی ایک زندہ پیٖغام ہے اور ہماری باوقار زندگی کا یہی راستہ ہے۔رسول اللہ ﷺ نے کمال برداشت کے ساتھ وحدت کا پیغام دے کر نظام کو بدلا،انہوں نے انسانیت کو ترجیح دی اور زہن سازی کے ذریعے مسلمانوں کو اسلام دشمنوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنادیا۔ہمیں آج اپنی اس حالت پرغور کرنا ہو گا کہ آج امت کا شیرازہ کیوں بکھرا ہوا ہے۔انقلاب ایران کے بعد آج ایرانی قوم کس استقامت کے ساتھ کھڑی ہے۔ استعماری قوتوں کو وہاں بدترین ناکامی کاسامنا کرنا پڑا۔ آج کشمیر، فلسطین،یمن،روہنگیا سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کی بدحالی پر ہماری بے حسی اس لیے ہے کہ ہم قوم نہیں بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دنیا کی کوئی طاقت نقصان نہیں پہنچا سکتی جب تک مسجد، منبر،امام بارگاہیں آباد ہیں تب تک دشمن ارض پاک کی نظریاتی سرحدوں کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نیئرحسین بخاری نے کہا کہ تکفیریت اور انتہاپسندی کے فروغ میں آمریت کا بھرپور کردار رہا ہے۔آمروں نے اس ملک کو دہشت گردی کا تحفہ دیا ہے۔اس عفریت کا خاتمہ اتحاد و رواداری سے مشروط ہے۔ شیخ محسن نجفی نے کہا کہ رسول کریم ﷺ نے جامع نظام حیات دیا ہے جو انسان کو شعور سے آشنا کرتا ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کی ذات مبارکہ پوری امت مسلمہ کے نکتہ اتحاد و عشق ہے۔آج اس شخصیت کا میلاد ہے جو وحدت کا پیغام لے کر آئے تھے۔نبی کریم ﷺ کا یہ واضح پیغام ہے کہ کافروں کو اپنے اوپر غالب نہ ہونے دیا جائے۔تمام مکاتب فکر ایک دوسرے کے ہاتھوں میں ہاتھ دیں دشمن خود بخود ناکام ہو جائے گا۔جماعت اہل حرم کے رہنما مفتی گلزار نعیمی نے کہا کہ علماء کی یہ بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ رسول اللہ ﷺ کی برداشت و تحمل کی خصوصیت کو معاشرے میں فروغ دیں تاکہ وحدت کی فضا قائم رہے اور تکفیریت کو شکست کا سامنا ہو۔ ہدیۃ الہادی پاکستان کے رہنما مفتی معرفت حسین شاہ نے کہا عالمی حالات اس امر کا تقاضا کرتے ہیں کہ امت مسلمہ اپنی بقا و سلامتی کے لیے جسد واحد بن جائے۔ جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل پیر صفدر گیلانی نے کہا کہ اپنی عقیدت کا مرکز رسول ﷺ کو بنا کر اپنا لائحہ عمل طے کیاجانا چاہئے تاکہ تکفیریت کے نام پر امت واحدہ کے اتحاد کو پاش پاش کرنے والوں کو اپنے مذموم عزائم میں ناکامی دیکھنا پڑے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمداقبال رضوی نے کہا کہ اخلاق رسول ﷺ پر اگر امت مسلمہ عمل کرتی تو آج دنیا پر مسلمانوں کی حکومت ہوتی۔اس وقت جہاد کے نام پر ہر جگہ مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ اسلام کے روشن چہرے کو شدت پسند طاقتوں نے اقوام عالم کے سامنے بدنما کر کے پیش کیا۔آج غیر مسلم کو مسلمان بنانے کی بجائے مسلمانوں کو کافر کہنے پر زور دیا جا رہا ہے۔مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری جنرل و ممبر پنجاب اسمبلی زہر ہ نقوی نے کہا کہ وطن عزیز کے استحکام کے لیے خواتین کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ دین اسلام نے عورت کو بلند مقام عطا کیا ہے۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی صدر عارف حسین الجانی نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اسلامی تعلیمات پر خصوصی توجہ دی جائے۔تقسیم کرو اور حکومت کرو کی بجائے متحد رہو اور حکومت کرو کی پالیسی پرہم یقین رکھتے ہیں۔پاکستان عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ مختلف حکومتوں نے عالمی ایجنڈوں پر عمل کرتے ہوئے امت مسلمہ میں دانستہ طور پر اختلاف پیدا کیا۔انہوں نے کہا قرآنی تعلیمات سے متاثر ہو کر غیر مسلم مسلمان ہو رہے ہیں لیکن ہم نے قران پاک کی تعلیمات کو نظر انداز کر رکھا ہے یہی امت مسلمہ کی تباہی کا باعث ہے۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ناصر شیرازی نے کہا کہ شیعہ سنی وحدت کے ہتھیار سے اُن اسلام دشمنوں کو شکست دی جائے گی جو امت مسلمہ میں تفرقہ پھیلانے کے لیے بے چین ہیں۔سابق ممبر قومی اسمبلی ندیم افضل چن نے کہا کہ معاشرہ اس قدر تقسیم ہو گیا ہے کہ لوگوں نے قبروں کے لیے بھی الگ الگ قبرستان بنانا شروع کر دیے ہیں۔یہ استعماری قوتوں کی کارستانی ہے۔ ان محرکات پر غور کرنے کی ضرورت ہے جو عالم استعمار کی کامیابی کا باعث بنتے ہیں۔ جماعت اسلامی کی رہنما عائشہ سید نےکہا کہ رواداری اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے تمام مکاتب فکر کو ایسا ہی مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔پیر سید علی رضا بخاری، علامہ شیخ شفا نجفی، غلام رسول اویسی، رکن صوبائی اسمبلی عابدہ راجہ ،علامہ محمد اقبال بہشتی، معین الدین محبوب کوریجہ، میاں محمد اسلم،ڈاکٹر طارق سلیم،ڈاکٹر عبد المالک مجاہد،ضیا اللہ شاہ بخاری اور اصغر حسین سبزواری نے بھی خطاب کیا۔