حکومت کی کک اسٹارٹ جاب سکیم سے ایک لاکھ سے زائد نوجوانوں کو مدد فراہم کی گئی

November 21, 2021

لندن (پی اے) حکومت کی 2 بلین پونڈ مالیت کی کک سٹارٹ جاب سکیم کے تحت 100000 سےزائد نوجوانوں نے نئےرولز کا آغاز کر دیا ہے۔ حکومت نے اس پروگرام کا آغاز ستمبر 2020 میں کیا تھا، جس کا ہدف لانگ ٹرم بیروزگاری کے خطرات سے دوچار نوجوانوں کی مدد کرنا تھا۔ تاہم اس سکیم کے تحت 250000 رولز کیلئے رقم دستیاب ہے۔ منسٹرز اب ایمپلائرز سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ 17 دسمبر کو اس سکیم کے بند ہونے سے قبل جاب آفرز کے ساتھ آگے بڑھیں۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس ککسٹارٹ جاب سکیم کے ذریعے اب تک 100000 سے زائد نوجوانوں کی مدد کی جا چکی ہے۔ ورک اینڈ پنشنز سیکرٹری تھریسی کوفی کا کہنا ہے کہ اب ہم آخری چکر میں ہیں اور ہم آجروں اور نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اس موقع کا فائدہ اٹھائیں۔ اس سکیم کے تحت بزنسز ڈپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پنشن (ڈی ڈبلیو پی) کو کِک سٹارٹ پلیسز کیلئے اپلائی کر سکتے ہیں، جن کی بعد میں موزوں ہونے اور پائیداری کیلئے جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔ 16 سے 24 سال عمر کے نوجوان، جو یونیورسل کریڈٹ پر ہیں، کو ان کے جاب سینٹر ورک کوچز میں ان کے رولز سے ملایا جاتا ہے اور اس کے بعد ان کے ممکنہ آجر کے ذریعہ انٹرویو کیا جاتا ہے، جو یہ فیصلہ کرتا ہے کہ اسے اس نوجوان کو لینا ہے یا نہیں۔ اس سکیم کے تحت ہر کامیاب پلیسمنٹ کیلئے حکومت چھ ماہ تک کم از کم قومی اجرت کو کور کرتی ہے اور فی ہفتہ 25 گھنٹے کام ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں مزید 1500 پونڈ گرانٹ فی پیمنٹ دستیاب ہوتی ہے جو کہ سیٹ اپ لاگت کو پورا کرنے اور سکلز ڈیولپمنٹ میں معاونت کیلئےدستیاب ہوتی ہے۔ گزشتہ سال چانسلر رشی سوناک کے موسم گرما کے بیان میں دراصل اس ککسٹارٹ سکیم کا اجرا کیا گیا تھا۔ ابتدا میں اس کا ٹیک اپ سست رفتار تھا کیونکہ کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک کی وجہ سے نوجوانوں کیلئے اس میں شرکت کرنا مشکل تھالیکن کورونا وائرس لاک ڈائون کی پابندیوں میں نرمی اور معیشت کے دوبارہ کھلنے کے ساتھ ہی اس سکیم میں نوجوانوں کی شرکت میں اضافہ ہوا ہے۔ ڈپارٹمنٹ فار ورک اینڈ پنشنز کےمطابق گزشتہ ماہ اوسطاً 3400 سے زائد نوجوانوں نے کک سٹارٹ سکیم کے تحت کام کا آغاز کیا ہے۔ اس سکیم میں حصہ لینے والے آجروں میں یارکشائر واٹر،پائن ووڈ سٹوڈیوز،جے ڈی سپورٹس،انگلش فٹ بال لیگ ٹرسٹ اور سی گراؤن،برطانیہ کا پہلا آف شورسی ویڈ فارم شامل ہیں۔ چانسلر مسٹر رشی سوناک نے کہا کہ مستقبل میں ہماری کامیابی کا انحصار ہمارے نوجوانوں پر ہے،یہی وجہ ہے کہ ہم نے ان کے کام کرنے کیلئے کک سٹارٹ سکیم متعارف کروائی تاکہ ان کی صلاحیتوں کو بروے کار لانے کیلئے انہیں مہارت، تجربہ اور مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ ان کی طویل مدتی بیروزگاری کے خطرات کو کم سے کم بلکہ ختم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ ہم نے اس سکیم کے ذریعے نوجوانوں کی زندگیوں کو تبدیل کیا اور اب اس سکیم کے تحت نوکریاں کرنے والے نوجوانوں کی تعداد 100000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال جب ہم کورونا وائرس پینڈامک سے نکلیں گے تو اس وقت تک نوجوانوں کی مدد جاری رکھی جائے گی۔