مہنگائی: اسباب پر توجہ دیں!

December 03, 2021

وزیراعظم عمران خان نے اسمگلنگ کو مہنگائی کی ایک وجہ قرار دیتے ہوئے درست طور پر ہدایات دی ہیں کہ گندم، یوریا، چینی، آٹا اور پیٹرول کی اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے ہنگامی اقدامات کئے جائیں۔ بدھ کے روز اسمگلنگ اور منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ضمن میں جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچتا ہے، اس باب میں ہنگامی اقدامات کا مقصد عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنا ہے۔ وزیراعظم نے یہ نشاندہی بھی کی کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مختلف مقامات پر پایا جانے والا فرق اسمگلنگ کی وجہ بنتا ہے۔ اسکا تجربہ پاکستانی عوام کو گزرے برسوں بلکہ عشروں میں مختلف مواقع پر ہوا جب بمپر فصلوں اور صنعتی پیدوار کے باوجود ذخیرہ اندوزی کے ہتھکنڈوں یا اسمگلنگ کے باعث وطن عزیز نے غذائی اشیاء ہی نہیں، کھاد ،پٹرول اور سیمنٹ سمیت مختلف اشیا کی مصنوعی قلت و گرانی کا مشاہدہ کیا۔ فصلوں کی پیداوار کسی بھی وجہ سے کم ہو یا کارخانوں ( مثلاً اسٹیل ملز) کی کارکردگی میں کمی یا تعطیل کے باعث پیداوار میں کمی ہو تو اس کے اثرات بھی ایک جانب ملکی ضروریات کے مطابق اشیاء کی قلت اور مہنگائی بڑھنے کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں تو دوسری جانب ملک کو برآمدات میں کمی یا تعطل کے باعث زرمبادلہ کے نقصان سے بھی دوچار ہونا پڑتا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات بجلی اور گیس کی آئے روز کی قلت یا نرخوں میں اضافہ بھی عام آدمی کی زندگی اجیرن بنانے کا ذریعہ بنتا ہے۔ ملکی ذرائع سے پٹرول اور گیس کے کم حصول اور اندرون ملک بعض آئٹمز خصوصاً غذائی اشیا کی کم پیداوار کے باعث ان کی درآمد پر بھاری اخراجات بھی ہوتے ہیں اور اس نوع کے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں جیسے اس وقت گیس کی ترسیل میں کمی سے پیدا ہو رہے ہیں۔ درآمدی اشیاء کے معاملے میں زر مبادلہ کے اتار چڑھائو کے اثرات بھی مارکیٹ اور بعد ازاں صارفین کے لئے پریشانی کا سبب بنتے ہیں۔ اجناس، سبزیوں، ترکاریوں سمیت کھیتوں سے آنے والی اشیاء میں مڈل مین کا کردار کسان اور شہری صارف دونوں کے استحصال کا ذریعہ بن رہا ہے۔ قیمتوں پر موثر کنٹرول کی عدم موجودی یاکرپشن کا چلن واضح طور پر گڈ گورننس کا فقدان ہے۔ جس کی اصلاح کیلئے وقت بھی درکار ہوتا ہے اور صلاحیت و لیاقت کے ساتھ محنت کی ضرورت بھی پڑتی ہے۔ قیام پاکستان کے ابتدائی برسوں میں دارالحکومت کراچی کے گوشت فروش جب انتظامیہ کے پیش کردہ اعداد و شمار اور فراہم کردہ تفصیلات نظر انداز کرتے ہوئے نرخوں میں اضافےکیلئے ہڑتال پر اڑے ہوئے تھے تو اس وقت کے چیف کمشنر نے ایک جانب اپیل کی صورت میں شہریوں کو اعتماد میں لیا دوسری جانب سمندر سے مچھلی پکڑنے والوں کی اعانت سے فٹ پاتھوں پر مچھلیوں کی فروخت کا جال بچھا دیا جن میں مہنگی ترین مچھلی بھی آٹھ آنے کلو تھی۔ اس انتظام کے نتیجے میں شہریوں نے مہنگا گوشت خریدنے سے اجتناب کیا اور چند روز میں گوشت کی قیمتیں معمول پر آ گئیں۔ در حقیقت مارکیٹ نرخ صرف احکامات دینے یا طاقت استعمال کرنے کے ذریعے حقیقت پسندانہ نہیں بنائے جا سکتے ان کے لئے ہوم ورک سے لیکر فیلڈ ورک تک جان کھپانی پڑتی ہے۔ کوئی شبہ نہیں کہ حکومت کو آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت منی بجٹ پیش کرنا پڑ رہا ہے مگر اس حقیقت سے بھی انکار ممکن نہیں کہ ٹیکس گریزی اور حصول قرض کے ذریعے امور مملکت شاہانہ انداز میں چلانے کا نتیجہ ایسی صورت میں سامنے آ چکا ہے جس کا درست الفاظ میں اظہار کیا جانا مشکل ہے۔ ہم عرصے سے ایک بھنور میں پھنسے ہوئے ہیں ،جس کے اسباب پر توجہ دینا اور سات عشرے قبل کے چین اور کئی دیگر ممالک کی طرح کمر ہمت باندھنی ہو گی۔