’آبی سیارہ ‘ سُپر ارتھ کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

January 15, 2022


2012 میں ہبل دوربین نے زمین سے 40 نوری سال کے فاصلے پر ایک سرخ مدہم ستارے کے گرد ایسے سیارے کی تصدیق کی جس کی سو فیصد سطح انتہائی گہرے سمندروں کے پانی سے ڈھکی ہوئی ہے۔

بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق 2012 میں ماہرین فلکیات نے نظام شمسی سے باہر ایک نئی قسم کے سیارے کی دریافت کی تصدیق کی جس کی فضا گہرے دھوئیں سے ڈھکی ہوئی ہے اور جو دراصل آبی دنیا ہے۔

نظام شمسی سے باہر اس سیارے کو جی جے 1214b کانام دیا گیا ہے ، اس کو سپر ارتھ قرار دیا جارہا ہے۔

اسے سُپر ارتھ قرار دیے جانے کی بڑی وجہ جسامت میں زمین سے تو بہت بڑا ہونا ہے لیکن گیسوں سے بنے بہت بڑے سیاروں مثلاً عطارد وغیرہ سے چھوٹا ہے۔

اس سیارے کا بلند درجۂ حرارت اس بات کا بھی اشارہ ہے کہ وہاں مقامی مادے موجود ہوسکتے ہیں۔

ہارورڈ یونیورسٹی کے سمتھسونین سینٹر برائے فلکی طبیعات کے محقق زیکرے برٹا کے مطابق جی جے 1214b ایک منفرد سیارہ ہے۔

اس کا حجم تو اندازاً زمین سے پونے تین گنا زیادہ ہے لیکن وزن سات گنا ہے۔

یہ اپنے سورج کے گرد صرف بیس لاکھ کلومیٹر کے فاصلے پر مدار میں گھوم رہا ہے اور سیارے کا درجۂ حرارت دو سو ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ ہے۔

2010 میں ماہرینِ فلکیات نے اس سیارے کی پیمائش جاری کی تھی اور یہ بھی بتایا کہ جی جے 1214b کی فضا پانی سے بنی ہے ۔