رواں سال کا پہلا سورج گرہن پاکستان سمیت افریقہ اور ایشیاء کے کئی ممالک میں دیکھا جارہا ہے، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ طاقت ور ترین سورج گرہن کے وقت براہِ راست سورج دیکھنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ یہ آپ کی آنکھوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
اب یہاں سوال یہ ہے کہ کیا سورج گرہن واقعی آپ کو اندھا کرسکتا ہے؟
ماہرین چشم کے مطابق سورج گرہن کا سب سے بڑا خطرہ آنکھوں کو ہوتا ہے کیونکہ گرہن لگنے کے دوران سورج سےانفراریڈ، الٹراوائیلٹ نامی سرخ شعاعیں نکلتی ہیں جو انسانی آنکھ کو بہت زیادہ متاثر کرتی اور اس سے قرنیہ ہمیشہ کے لیے متاثر ہوسکتا ہے۔
سورج گرہن کے دوران شعاعیں آپ کے قرنیہ اور ریٹنا کو جلا سکتی یا بھاپ پیدا کرسکتی ہیں جس سے انکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے اور آپ ہمیشہ کیلئے بینائی سے محروم ہوسکتے ہیں۔
سولر ریٹینو پیتھی کیا ہے؟
سولر ریٹینو پیتھی ایک ایسے عمل کو کہتے ہیں کہ جب سورج گرہن لگتا ہے تو سورج سے نکلنے والی نقصان دہ شعاعیں ہماری آنکھوں کے روشنی کو محسوس کرنے والے حصے ریٹینا کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
سائنس کے مطابق جب سورج کی سطح کا 99 فیصد چھپ جاتا ہے ، تو 1 فیصد رہ جانے والا ریٹینا کے آنکھ کے خلیوں کو نقصان پہنچانے کے لئے کافی ہوتا ہے۔ جیسے ہی یہ روشنی اور تابکاری آنکھ پر پڑتی ہے تو ریٹنا کے ٹشوز جھلس جاتے ہیں۔
سولر ریٹینو پیتھی چونکہ ایک تکلیف دہ عمل نہیں ہے اس لئے اس کا شکار ہونے والوں کو نظر کے خراب ہونے کا احساس نہیں ہوتا۔
سولر ریٹینو پیتھی کی علامات کیا ہیں؟
سورج گرہن کا براہ راست مناظرہ کرنے والوں میں سولر ریٹینو پیتھی کی علامات 12 گھنٹے کے اندر اندر ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔ علامات میں آنکھوں میں جلن ہونا، آنکھوں کا سرخ ہوجانا اور سردرد شامل ہے۔
یہ علامات ایک آنکھ میں بھی ظاہر ہوسکتی ہیں جبکہ دونوں بھی بیک وقت ظاہر ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔
سولر ریٹینو پیتھی سے صحتیابی میں کتنا وقت لگ سکتا ہے؟
سولر ریٹینو پیتھی کا شکار افراد کو اس سے چھٹکارا پانے میں ایک ماہ سے 12 ماہ کا طویل عرصہ بھی لگ سکتا ہے۔ اس سے صحتیابی اس چیز پر منحصر ہے کہ سولر ریٹینو پیتھی کے شکار افراد نے سورج گرہن کے وقت سورج کا کتنی دیر مناظرہ کیا یا ایسے افراد کا ریٹینا کتنا متاثر ہے۔
اگر آپ بھی سولر ریٹینو پیتھی سے بچنا چاہتے ہیں تو سورج گرہن کے وقت سورج کو دیکھنے سے گریز کریں اور اپنی آنکھوں کی روشنی کو محفوظ بنائیں۔