بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ

January 21, 2022

عصرِ حاضر میں یہ ممکن نہیں کہ کوئی بھی ملک، خواہ کتنا ہی پوٹینشل رکھتا ہو، محض اپنے زورِ بازو پر ترقی و استحکام کی منازل طے کر سکے، اس کیلئے بین الاقوامی سطح پر تجارتی و اقتصادی تعلقات کا قیام اور پھیلاؤ لازم ہے، خاص طور پر پاکستان جیسے ملک کیلئے بیرونی سرمایہ کاری کے بغیر معاشی معاملات چلانا کارِ آساں نہیں۔ خوش کن خبر یہ ہے کہ سال 2021-22کی پہلی ششماہی میں براہِ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 20فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ایک انگریزی معاصر کے مطابق پہلی ششماہی کی یہ سرمایہ کاری 87کروڑ 97لاکھ ڈالر رہی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کےاعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2021 میں سرمایہ کاری 29فیصد بڑھ کر 21کروڑ 87لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا آئندہ ماہ چین کا دورہ متوقع ہے، جس سے مزید غیرملکی فنڈز مل سکتے ہیں۔ دریں اثنا آئی ایم ایف فنڈز جاری کرتا ہے تو یہ غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے خطرے میں کمی کا اشارہ ہوگا۔ یہ حقیقت ہے کہ موجودہ دنیا میں کسی ملک کی معاشی ترقی کے لیے بیرونی سرمایہ کاری انتہائی اہم ہے کہ اس کے ذریعے پیداوار، آمدنی اور روزگار کےذرائع پیدا ہوتے ہیں۔پاکستان کی درآمدات بھی بڑھ رہی ہیں، جن میں کمی لانے کیلئے اسے بھارت کی طرح غیر ملکی کمپنیوں کو قائل کرنا ہوگا کہ وہ یہاں آکر سرمایہ لگائیں اوراپنی مصنوعات ملک میں ہی تیار کرکے دیں۔ بنگلہ دیش نے بھی یہی طرز عمل اپناکر ترقی کی۔ ہمیں پائیدار معاشی ترقی و استحکام درکار ہے تو یہ خواہش محض قرضوں اور امدادوں سے پوری نہیں ہو سکتی، ہمیں پہلے اپنے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے معیشت کو مقامی بنیادیں فراہم کرنا ہوں گی اور اس کے بعد مراعات اور تحفظ فراہم کرتے ہوئے بیرونی سرمایہ کاروں کو ملک میں سرمایہ کاری کیلئے آمادہ کرنا ہوگا، یہ اقدامات ہمارے معاشی استحکام میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔